جرائمسیاست

صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا۔ حملہ آور کا بیان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر گوجرانوالہ میں قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کا بیان سامنے آ گیا۔

پولیس کو دیئے گئے ویڈیو بیان میں حملہ آور کا کہنا ہے کہ اس نے عمران خان کو مارنے کی کوشش اس لیے کی کیوں کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا، آذانیں ہو رہی تھیں اور ڈیک لگائے ہوئے تھے، شور کر رہے تھے، میرے ضمیر نے گوارا نہیں کیا۔

حملہ آور کے مطابق وہ صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا، اس کے پیچھے کوئی نہیں ہے نہ ہی کوئی اس کے ساتھ ہے اس نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے۔

حملہ آور نے مزید بتایا کہ جس دن سے لانگ مارچ لاہور سے چلا اس دن سے اس نے سوچ لیا تھا کہ عمران خان کو جان سے مار دے گا۔

واضح رہے کہ ملزم پی ٹی آئی ایم این اے عالمگیر خان کا سیکورٹی گارڈ بتایا جا رہا ہے جس کا نام محمد نوید اور وزیر آباد کا رہائشی ہے۔

یہ بھی خیال رہے کہ گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان قاتلانہ حملے میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں اور اس وقت وہ شوکت خانم ہسپتال لاہور میں زیرعلاج ہیں۔

سابق وزیر اعظم کے علاج کے لئے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جس میں شوکت خانم ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز شامل ہیں، عمران خان کی حالت تشویش ناک نہیں ہے۔

کوہاٹ احتجاج

سابق وزیر اعظم کے علاوہ فیصل جاوید، عمر ڈار، احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف سمیت آٹھ افراد زخمی جبکہ پی ٹی آئی کا معظم نامی ایک ورکر جاں بحق ہوا ہے۔

دوسری جانب پارٹی چیئرمین پر قاتلانہ حملے کے خلاف پشاور اور کوہاٹ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کے ورکر نے شدید احتجاج کر رہے ہیں۔ ان میں سے بعض وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم شھباز شریف نے اس واقعہ کی شدید مذمت اور چیئرمین پی ٹی آئی کی بحالی صحت کیلئے دعا کی ہے، اور وزیر داخلہ سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button