ٹانک: تحصیل چیئرمین پر قاتلانہ حملہ، چار پولیس اہلکار شہید، دو زخمی
ضلع ٹانک کے علاقہ کنڈیان میں تحصیل چیئرمین ٹانک صدام حسین بیٹنی کے قافلے پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے قاتلانہ حملہ کیا ہے۔ حملہ آوروں نے پولیس موبائل پر اندھادھند فائرنگ شروع کر دی جس سے چار پولیس اہلکار موقع پر شہید جبکہ دو اہلکار شدید زخمی ہو گئے، شہید ہونے والوں میں حوالدار عمران خان، حوالدار برکت اللہ، کانسٹیبلز فضل الرحمن اور رفیع اللہ خان شامل ہیں۔ شہید ہونے والوں کی لاشیں اور زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹانک منتقل کر دیا گیا۔
ٹانک پولیس کے مطابق گزشتہ شب تحصیل چیئرمین صدام حسین بیٹنی پر پائی کے قریب اس قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ علاقہ کنڈیاں کے سیلاب زدہ گاؤں پائی کا دورہ کرنے کے بعد واپس ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے۔
گاؤں پائی اور درکی کے درمیان ان کے قافلے پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اندھادھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں تحصیل چیئرمین کی سکیورٹی پر مامور پولیس موبائل میں سوار چار پولیس اہلکار موقع پر شہید جبکہ دو اہلکار شدید زخمی ہو گئے، تحصیل چیئرمین اس حملے میں محفوظ رہے۔
ٹانک ہسپتال میں ناکافی سہولیات
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کے اکثر ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا فقدان ہے جبکہ طبی عملہ بھی غیرحاضر رہتا ہے اس لئے شدید زخمیوں کو ناکافی طبی سہولیات کی بناء پر ڈیرہ اسماعیل خان ریفر کر دیا گیا۔
”چغہ پارٹی”
دریں اثناء گاؤں پائی اور درکی کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے اعلانات کئے گئے جس پر مقامی ”چغہ” پارٹی (مسلح لشکر) حملہ آوروں کے تعاقب میں نکل آیا اور حملہ آوروں کو دیکھتے ہی ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ رات گئے آخری آمدہ اطلاعات کے مطابق حملہ آور رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
وقوعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا۔
شہداء سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردخاک
چاروں شہداء کی نمازجنازہ پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ڈی پی او آفس ٹانک میں ادا کر دی گئی جس میں ڈی پی او ٹانک وقار احمد سمیت سیکیورٹی فورسز کے افسران اور جوانوں نے کافی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر افسران نے شہداء کی میتوں پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور پولیس کے چاق و چوبند دستہ نے میتوں کو سلامی پیش کی۔
نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہداء کے درجات کی بلندی، ملک خداداد پاکستان میں دیرپا امن کے قیام اور پاکستان کی سلامتی و بقاء کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔