جرائم

خیبر پختونخوا میں ایک اور خواجہ سرا قتل

نبی جان اورکزئی

خیبر پختونخوا میں ایک اور خواجہ سرا کو قتل کردیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں 20 سالہ خواجہ سرا شیزا کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ راشد نامی شخص شیزا کا دوست فائرنگ کے بعد فرار ہونا چاہتا تھا تاہم اس کو اسلام آباد جاتے ہوئے راستے میں گرفتار کرلیا گیا۔

واقعہ سرکلر روڈ پر تاج پلازہ میں شیزا کے فلیٹ پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ملزم راشد ڈی آیچ کیو ہسپتال میں ملازم ہے۔ پولیس کے مطابق واقع کی نوعیت کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں۔

خیال رہے خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل 26 مارچ 2022 علاقہ تھانہ صدر کی حدود چارسدہ روڈ پر خواجہ سراؤں کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں خواجہ سراء صادق عرف کوکونٹ جاں بحق جبکہ اس کا دوسرا ساتھی مدعی مقدمہ سلمان عرف وڑہ زخمی ہوا تھا۔ اس سے قبل مانسہرہ میں بھی خواجہ سراؤں پر فائرنگ کے نتیجے میں پانچ خواجہ سراء زخمی ہوئے تھے۔

سماجی کارکن اور خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے تیمور کمال کے مطابق گزشتہ چھ سالوں میں خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کے قتل کے 75 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور قتل کے بعد زیادہ تر الزامات ”مڑخ” پر ہی لگے ہیں۔ ان کے مطابق ”مڑخ” اور بوائے فرینڈ ایک ہی چیز ہوتی ہے، ”یہ مڑخ نام خواجہ سراؤں کا ایجاد کردہ ہے، دو قسم کے مڑخ ہوتے ہیں: ایک مالی طور پر مضبوط اور ایک مالی طور پر کمزور، مالی طور پر مضبوط مڑخ خواجہ سراء پر پیسے خرچ کرتا ہے، اس کے لئے نئے کپڑے، جیولری وغیرہ خریدتا ہے اور اس کی رہائش کا بندوبست بھی کرتا ہے، معاملات تب خراب ہوتے ہیں جب مڑخ اپنے خواجہ سراء کو کسی دوسرے شخص کے ساتھ دوستی کرتے ہوئے دیکھتا ہے، ایسا اکثر ڈانس پارٹیوں میں دیکھنے کو ملتا ہے، جب خواجہ سرا کسی دوسرے شخص کو زیادہ توجہ دیتا ہے تو پہلے سے موجود مڑخ کو اس پر غصہ آتا ہے اور طیش میں آ کر اس پر تشدد یا اسے قتل کر دیتا ہے۔”

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button