جرائم

چارسدہ ہسپتال کی بلڈنگ میں غیراخلاقی کام ہو رہے ہیں۔ ایمل ولی خان

چارسدہ کی صحافتی تنظیموں نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایم ایس کیخلاف چارسدہ چوک میں احتجاجی کیمپ کا آغاز کر دیا۔

یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایم ایس نے ہسپتال میں کوریج کرنے والے دو صحافیوں رفاقت اللہ اور الف خان شیرپاؤ کو یرغمال بنا کر حبس بیجا میں رکھا تھا۔ صحافیوں نے ایم ایس کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمات درج کئے ہیں جبکہ ایم ایس نے بھی صحافیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ چارسدہ کی صحافی برادری ایم ایس کے غیرقانونی اقدامات کیخلاف گذشتہ کئی ہفتوں سے سر تا پا احتجاج ہے۔

محمدزئی یونین آف جرنلسٹس اور الیکٹرانک میڈیا چارسدہ نے چارسدہ چوک میں ایم ایس کیخلاف احتجاجی کیمپ لگا دیا۔ کیمپ میں سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی، ان میں عومی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، قومی وطن پارٹی کے قیصر جمال، متحدہ قومی محاذ کے ولی محمد، پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی جائنٹ سیکرٹری حاجی ساجد گل اور دیگر شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو یرغمال بنا کر حبس بیجا میں رکھنا ایک سنگین جرم ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے صحافیوں کے احتجاج سے خطاب کے دوران کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور کان ہوتے ہیں جو کہ معاشرے کی عکاسی کرتے ہیں، ایم ایس چارسدہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ موجودہ حکومت سب سے کرپٹ حکومت ہے، ایم ایس کو اگر تین روز میں ٹرانسفر نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت پر ہو گی، ہم اپنا حق چھیننا جانتے ہیں، مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں بھرپور احتجاج ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی سی چارسدہ اور ڈی پی او چارسدہ اپنی ذمہ داری پوری کریں، چارسدہ ہسپتال کی بلڈنگ میں غیراخلاقی کام ہو رہے ہیں، ۔صحافی ہسپتال کے اندر رپورٹنگ کریں اے این پی کے کارکن سیکورٹی دیں گے، چارسدہ میں کسی کی بدمعاشی قبول نہیں کریں گے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کرپٹ حکومت نے اداروں کا خشر نشر کر دیا ہے، پی ٹی آئی کے ایم پی ایز اور منسٹر بداخلاق ایم ایس کو سپورٹ کر رہے ہیں، عوامی مفادات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا، آخری دم تک صحافیوں کا ساتھ دیں گے اور فورم پر ساتھ دیں گے۔

اس موقع پر مظاہرین نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ایم ایس کی معطلی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا، ایم ایس کا رویہ اور اقدامات قابل آفسوس ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button