جرائم

چارسدہ و باجوڑ میں دھماکے: پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق 3 زخمی

رفاقت اللہ رزڑوال

خیبر پختونخوا: ضلع چارسدہ کے پولیس سٹیشن نستہ کے مین گیٹ کے سامنے دھماکے میں ڈیوٹی پر مامور اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ دھماکہ جمعہ کو افطاری سے آدھا گھنٹہ قبل ہوا۔ جاں بحق پولیس اہلکار کی نماز جنازہ پولیس لائن چارسدہ میں ادا کی گئی۔

ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ سہیل خالد نے بتایا کہ واقعے میں 45 سالہ پولیس کانسٹیبل رحم باچا شہید ہوا۔

ڈی پی او کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے ایک آئی ای ڈی تھانہ نستہ گیٹ کے سامنے نصب کی تھی جبکہ دوسری آئی ای ڈی پوسٹ میں ڈیوٹی پر مامور سنتری پر پھینکا گیا جن میں مجموعی طور پر تقربیاً 800 گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے پہلے ضلع چارسدہ کیلئے کوئی مخصوص تھریٹ الرٹ موجود نہیں تھا لیکن ملک میں عمومی تھریٹ الرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکورٹی کا پلان تشکیل دیا گیا ہے۔

سہیل خالد نے بتایا کہ تاحال دھماکے کی ذمہ داری کسی کلعدم تنظیم نے قبول نہیں کی اور نہ ہی واقعے میں کسی قسم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

چارسدہ و باجوڑ میں دھماکے: پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق 3 زخمیتاہم ڈیوہ ریڈیو کے نمائندے ارشد مہمند نے اپنے ایک پیغام میں یہ دعویٰ کیا کہ کالعدم تحریک طالبان نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر فضل شکور خان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت بھی اپنے فرائض سے غافل نہیں اور خفیہ اطلاعات پر کاروائیاں ہو رہی ہے۔

فضل شکور خان نے تھانہ نستہ پر بم حملے کو کوچہ رسالدار کے واقعے میں ملوث مبینہ دہشتگردوں کے ماسٹر مائند کی گرفتاری کا ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا حوصلہ بلند ہے اور امید ہے کہ ایک سال تک حکومت دہشتگردی پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 4 مارچ کو پشاور کے کوچہ رسالدار میں اہل تشیع کی مسجد میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 60 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ دو سو کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد حکومت نے واقعے میں ملوث سہولتکاروں کی گرفتاری کا دعوٰی کیا تھا۔

وزیر قانون فضل شکور خان نے کہا کہ جب سے افغانستان میں طالبان نے حکومت سنبھالی ہے تب سے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

فضل شکور خان نے بتایا، "خفیہ سیکورٹی اداروں کی طرف سے ہمیں یہ بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت دہشت گرد آخری سسکیاں لے رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ایک سال بعد ہم ایک امن کی طرف واپس آ جائیں گے۔”

قانون نے وزیر نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے سوال پر کہا کہ "اس وقت اس بارے میں کوئی علم نہیں لہذا میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔”

شہید پولیس اہلکار رحم باچا محکمہ پولیس میں گزشتہ 25 سالوں سے بطور سپاہی اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے،
مرحوم نے سوگوران میں ایک بیوہ، تین بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ شہید کو اپنے آبائی گاؤں پنیرک میں سپردخاک کیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے اپنی ایک ٹویٹ میں واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں، اے این پی قیام امن کیلئے پولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ چارسدہ واقعے میں پولیس اہلکار رحم بادشاہ کی شہادت افسوسناک ہے اور اے این پی شہید اہلکار کے اہل خانہ کے ساتھ غم میں شریک ہے۔

چارسدہ و باجوڑ میں دھماکے: پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق 3 زخمی
شاتر خان (فائل فوٹو)

دوسری جانب باجوڑ کی تحصیل ماموند میں بھی ایک بم دھماکہ ہوا جس میں ایک فرد جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہو گئے۔

باجوڑ کے ضلعی افسر عبدالصمد خان کے مطابق ماموند کے علاوہ ایراب میں پیش آنے والا ہ واقعہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ تھا جس میں شاتر خان نامی شخص جاں بحق ہوا، تینوں کو ہیڈکوارٹر ہسپتال خار منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے دو کو حالت نازک ہونے کی وجہ سے ایل آر ایچ پشاور منتقل کیا گیا۔

ڈی پی او کے مطابق دھماکے کا ہدف عزیزالرحمٰن عرف بدرے تھا، وقوعہ کے بعد سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا تاہم آخری اطلاعات کے مطابق کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔

اسی طرح شمالی وزیرستان کے میرعلی سب ڈویژن میں ٹارگٹ کلنگ کا ایک واقعہ بھی پیش آیا جس میں سید مانور نامی شخص کو نشانہ بنایا گیا۔

مقامی پولیس کے مطابق واقعہ عیدک گاؤں میں پیش آیا، وقوعہ کے فوری بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز جبکہ لاش کو میرعلی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button