جرائم

سیالکوٹ: سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے 2 افراد کو پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا

سیالکوٹ میں مشتعل افراد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے دونوں افراد کو پولیس نے اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، پولیس کے مطابق حفاظتی تحویل میں موجود دونوں افراد سے واقعے سے متعلق معلومات لی جا رہی ہیں۔

سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن شہری کی ہلاکت کے حوالے سے پولیس نے کہا کہ واقعے کی اطلاع تب ملی جب ہجوم نے سڑک بلاک کی، ریسکیو کو پہلی کال جی ٹی روڈ بلاک ہونے کی ملی، جس شخص نے کال کی اس نے بتایا کہ فیکٹری میں کچھ ہنگامہ ہو رہا ہے۔

سیالکوٹ پولیس نے بتایا کہ پولیس اہلکار فیکٹری کا گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، فیکٹری کے اندر موجود ہجوم فیکٹری کے مالک شہباز بھٹی کو بھی زدوکوب کر رہا تھا جنہیں مشکل سے ہجوم کے چنگل سے آزاد کرایا۔

پولیس نے بتایا کہ باہر سے مزید افراد بھی بڑی تعداد میں دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، ہجوم نے مین گیٹ کھولا اور سری لنکن منیجر کی لاش سڑک پر لے گئے جہاں انہوں نے مقتول کی لاش جلا دی۔

مزید 6 مرکزی ملزمان گرفتار کر لئے۔ پولیس

دوسری جانب سانحہ سیالکوٹ میں ملوث مزید چھ مرکزی ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، حالیہ چھاپوں کے دوران مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق سائنٹفک انداز سے تفتیش کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا سے گزشتہ 12 گھنٹے میں پولیس نے مزید 6 مرکزی کرداروں کا تعین کر کے انہیں گرفتار کر لیا، ملزمان کو ویڈیو فوٹیج میں غیرملکی شہری پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں گرفتاری کے ڈر سے چھپے ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق اب تک 124 زیرحراست افراد میں سے 19 ملزمان کا مرکزی کرادر سامنے آیا ہے، زیر حراست افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کا عمل جاری ہے جبکہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب تحقیقات کے سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button