ملاکنڈ میں دو سوشل ورکرز، باڑہ میں معمر شخص قتل
ملاکنڈ میں دو سوشل ورکرز جبکہ باڑہ میں ایک معمر شخص کو قتل کر دیا گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق نوجوان سماجی ورکر اور لکھاری محمد زادہ آگرہ کو گھر کے سامنے قتل کر دیا گیا، مقتول چند مہینوں سے مسلسل منشیات فروشوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف سرگرم عمل تھے۔
علاوہ ازیں اکتوبر میں کمشنر کی کھلی کچہری میں مقتول نے تقریر کی تھی جس میں وہ منشیات فروشوں کے خلاف سب حقائق سامنے لائے تھے لیکن افسوس کہ ملاکنڈ لیویز اور دیگر ذمہ داران تو حرکت میں نہیں آئے لیکن منشیات فروشوں کے نیٹ ورک نے ایک بے گناہ نوجوان کو شہید کر دیا۔
اس سے قبل ملاکنڈ کے علاقہ گڑھی عثمان خیل میں مسلح افراد نے فاٸرنگ کر کے میڈیکل ٹیکنیشن کو قتل کر دیا تھا، مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
لیوزیز زراٸع نے بتایا کہ میڈیکل ٹیکنیشن عمرحیات اپنے سٹور میں بیٹھا تھا کہ اس دوران مسلح افراد نے اس پر فاٸرنگ شروع کر دی جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوا، بعد میں لیویز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر کارواٸی شروع کر دی۔ مقامی افراد کے مطابق فاٸرنگ کی وجہ معلوم نہ ہو سکی۔
دوسری جانب باڑہ بازار میں نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کر کے معمر شخص کو قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق باڑہ بازار میں خوگہ جان ولد سلطان جان سکنہ شین کمر ضیاء الدین قبیلہ ذخہ خیل بازار میں سودا سلف کی خریداری میں مصروف تھا کہ اس دوران مسلح شخص نے آ کر پستول سے اس پر فائرنگ کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی باڑہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا۔ لیکن شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی اور نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے واقعہ کو پرانی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا۔