بے گناہ نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار کے خلاف جوڈیشل انکوائری کی جائے
‘باڑہ کے بے گناہ نوجوان کی ہلاکت میں ملوث پشتخرہ پولیس اسٹیشن کے اہلکار کے خلاف جوڈیشل انکوائری کی جائے اور ورثاء کو شہید پیکج دیا جائے بصورت دیگر ضلع خیبر و دیگر قبائلی اضلاع سے نہ ختم ہونے والا احتجاجی تحریک شروع کیا جائیگا’ باڑہ سیاسی اتحاد نے باڑہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کب تک ہم قبائلی علاقوں سے لوگوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کہ پشاور پولیس میں کئی افسران نے جرائم پیشہ اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جو کہ بے گناہ افراد پر تشدد اور بے جا فائرنگ کرکے ان کو قتل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عادل شہید کے قتل کیس کے حوالے سے جوڈیشل انکوائری اور شہید پیکج سمیت مکمل انصاف نہ ملنے کا اعلان نہ کیا گیا تو کل سے نہ ختم ہونے والے احتجاجی تحریک شروع کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس سے فائرنگ کے اختیارات لے لئے جائے کیونکہ پولیس نے اپنا رویہ نہیں بدلا۔ باڑہ سیاسی اتحاد نے ایس ایچ او تھانہ پشتخرہ اور ملوث اہلکاروں کو فوراً معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کی دھمکی دی اور کہا کہ اس کا دائرہ دیگر قبائلی اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔
ہنگامی پریس کانفرنس میں باڑہ سیاسی اتحاد کے دیگر شرکاء میں اے این پی سے شیرین و امیر خان، خیبر یونین پاکستان کے زاہداللہ، جماعت اسلامی کے قاضی مومن و خان ولی، پی ایم ایل ن حاجی ظاہر اور اصغر جان شامل تھے۔