پشاور، کراچی سے افغانستان بھیجی جانے والی ڈرم سے نعش برآمد
پشاور میں جی ٹی روڈ پر گڈز ٹرانسپورٹ اڈے سے پلاسٹک کے ڈرم میں بند نعش برآمد ہو گئی، مقتول کا تعلق کراچی کے علاقے سچل سے بتایا جاتا ہے جسے مبینہ طور پر اپنے دوست نے 1 کروڑ روپے تاوان کیلئے اغواء کیا تھا، نعش کو ڈرم میں بند کرنے کے بعد بذریعہ ٹرک کراچی سے افغانستان کیلئے روانہ کر دیا گیا تھا۔
تھانہ چمکنی پولیس کے مطابق گزشتہ روز جی ٹی روڈ پر واقع گڈز ٹرانسپورٹ اڈے سے اطلاع موصول ہوئی کہ کراچی سے افغانستان کیلئے بھیجی جانے والی ڈرم سے انتہائی بدبو آ رہی ہے جس پر پولیس ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ڈرم کو کھولا تو اس میں قتل شدہ نعش پڑی تھی۔
سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق نعش کراچی کے علاقے سچل سے لاپتہ ہونے والے عمر فاروق کی ہے، مقتول کو اغوا کر کے دوست نے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، عمر فاروق کو اس کے دوست نے قتل کر کے نعش بذریعہ ٹرک کابل روانہ کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کے ذریعے لاش افغانستان بھجوانے والے کا سراغ بھی مل گیا ہے، سلطان خان نامی شخص نے یکم ستمبر کو کابل میں جمعہ خان کو کنٹینر بک کروایا تھا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے کراچی پولیس سے رابطے میں ہیں، مقتول کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے جبکہ اڈے کے مالک کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کے ورثاء سے رابطہ ہو گیا ہے جو نعش کی شناخت کیلئے پشاور آ رہے ہیں جس کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔