جرائم

پشاور میں سکھ حکیم، بٹ خیلہ میں خاتون سماجی کارکن والد سمیت قتل

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سمیت مختلف اضلاع میں پیش آنے والے واقعات میں 3 خواتین سمیت پانچ افراد قتل کر دیئے گئے۔

زرائع کے مطابق پشاور کے علاقہ فقیر آباد میں دن دیہاڑے نامعلوم افراد نے سکھ حکیم، سردار ستنام سنگھ کو دکان میں گھس کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا جبکہ ملزمان واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، پولیس نے جائے وقوعہ سے فائر کی گئی گولیوں کے خالی خول اور دیگر شواہد اکٹھے کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا۔

پولیس کے مطابق تھانہ فقیر آباد کی حدود چارسدہ بس اسٹینڈ کے قریب سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ اپنے دکان نما کلینک میں موجود تھا کہ اس دوران مبینہ طور پر نامعلوم ملزمان نے دکان میں گھس کر ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں وہ متعدد گولیاں لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ملزمان واردات کے بعد فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق واردات میں 9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے فائر کی گئی گولیوں کے خالی خول برآمد جبکہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کے ارد گرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر لی ہے جس کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی اور سراغ لگانے سے مختلف زاویوں سے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، اس کے علاوہ واردات کے فورابعد تمام ناکہ بندیوں اور پٹرولنگ پولیس کے ذریعے مشکوک افراد کی کڑی نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب مالاکنڈ کے علاقے خار میں مسلح افراد نے اندھادھند فائرنگ کر کے خاتون سماجی کارکن اور ان کے والد کو قتل کر ڈالا، فائرنگ کے بعد مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

مرکزی شہر بٹ خیلہ کے نواحی علاقے خار میں مسلح افراد نے باپ بیٹی کو فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا جس کے نتیجے میں سماجی کارکن شیباگل اور ان کا باب موقع ہی پر جاں بحق ہو گئے۔

شیباگل (فائل فوٹو)

وقوعہ کے بعد لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی گرفتاری کیلئے آپریشن شروع کر دیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق فائرنگ جائیداد کے تنازعہ پر کی گئی اور کئی سالوں سے فریقین کے مابین تنازع چلا آ رہا تھا۔

اُدھر ہنگو میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر ایک مرد اور ایک خاتون کو قتل کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ علاقہ مرکز کالونی میں پیش آیا، وقوعہ کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

اسی طرح لکی مروت کے علاقے وانڈہ اورنگزیب میں دو اشتہاری گروپوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

لکی مروت میں گزشتہ کچھ مہینوں سے پولیس کی عمل داری کمزور ہوئی ہے جس کی وجہ سے اسلحہ کا بے دریغ استعمال شروع ہو چکا ہے۔ تھانہ ڈاڈیوالہ کی حدود گاؤں وانڈہ اورنگزیب میں دو اشتہاری گروپوں کے درمیان فائرنگ سے ایک خاتون قتل جبکہ چار خواتین سمیت سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی خواتین کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال سرائے نورنگ منتقل کر دیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق لڑائی میں بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال ہوا ہے، دونوں گرپوں میں قتل و اقدام قتل کے خطرناک اشتہاری شامل ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں تین خطرناک اشتہاریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں پولیس کی عدم موجودگی کی وجہ سے خفیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے اشتہاریوں کے زخمی ہونے سے لاعلمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ دونوں گروپوں سے اب تک کئی افراد قتل ہو چکے ہیں۔ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال سرائے نورنگ کے حکام کے مطابق ابھی تک چار زخمی خواتین کو لایا گیا ہے جن میں زوجہ فرہاد، زوجہ جمشید، زوجہ عبداللہ خان اور زوجہ جہانزیب شامل ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button