‘لاک ڈاون نے مجھ سے میرے سارے خواب چھین لیے’
سٹیزن جرنلسٹ بشریٰ محسود
‘کورونا لاک ڈاون نے مجھ سے میرے سارے خواب اس وقت چھین لیے جب مارچ میں میری شادی ہونے والی تھی اور کورونا کی وجہ سے شادی ہالز بند ہوگئے جس کے بعد میری شادی سادگی سے انجام پاگئی’
یہ کہانی جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والی بی بی حوا کی ہے جو ڈیرہ اسماعیل خان میں رہائش پذیر ہے۔ بی بی حوا نے کہا کہ انکے پانچ بہن بھائی ہے جن میں وہ خود سب سے بڑی ہے۔ اپنی کہانی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میری شادی بچیس مارچ 2020 کو تھی اور میرا منگیتر دبئی سے آیا تھا جب کورونا پاکستان میں پھیلنے لگا اور شادی ہالز بند ہوگئے میرے والدین بہت پریشان ہوگئے اور میرے سسرال والے بھی کیوں کہ میری شادی کے کارڈز تقسیم ہوگئے تھے اور ہم شادی لیٹ نہیں کر سکتے تھے، شادی کی ساری تیاریاں بھی ہو چکی تھی فرنیچر وغیرہ سب تیار تھا اور اب
میرے والدین بہت ٹینشن میں تھے جب میں ان کو دیکھتی تھیں تو بہت ڈپریشن کا شکار ہوجاتی تھی ایک طرف کورونا کا اعلان ہوا اور دوسری طرف میری شادی تھی یہ ہمارے گھر کی پہلی خوشی تھی اور میرے سسرال والوں نے کہا کہ شادی ہال بند ہے تو میرا نکاح مسجد میں سادگی کے ساتھ ہوگیا’
بی بی حوا نے بتایا کہ میری کزنز فیملی وغیرہ نے بہت تیاری کی تھی شادی کے لیے، مہندی اور باقی فنکشن کے لیے الگ الگ ڈریسز بنائے تھے لیکن کورونا کی وجہ سے سب ختم ہو گیا جیسے کوئی خواب دیکھ رہا ہوں اور آنکھ کھلتے ہی آنکھوں کے سامنے سے وہ سارے منظر اوجھل ہوجائے میرے لیے یہ سب بہت مشکل تھا مجھ پہ یہ بہت مشکل حالات تھے اور ان حالات کی وجہ سے میں ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھی۔
‘میری کزنز وغیرہ کہتی ہے تم پر بہت عجیب حالت گزری ہے یہ بہت مشکل وقت تھا، کورونا کی وجہ سے ہم لوگوں بہت زیادہ ڈپریشن کا شکار ہو گئے تھے، میری بہنیں اب بھی کہتی ہیں کہ ہمارے سارے ارمان رہ گئے ہم لوگوں نے جو پلان بنائے تھے جو تیاریاں کی تھی وہ سب دھرے کے دھرے رہ گئے کیونکہ یہ ہماری فیملی کا پہلا خوشی کا فنکشن تھا جو کورونا کی وجہ سے سب خراب ہوگیا’ بی بی حوا نے آہ بھرتے ہوئے کہا۔