خیبر پختونخواکورونا وائرس

"گورو نانک جنم دن سمیت کوئی رسم ادا نہ کرسکے”

ملک بھر کی طرح پیر بابا کا دربار بھی بند رہا لیکن اب دوبارہ کھل گیا ہے اور ملک بھر سے لوگ دربار پر حاضری دینے اور سیل سپاٹے کے لئے بونیر کا رخ کر رہے ہیں

علی افضل افضال

کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کومتاثر کیا ہے وہاں مذہبی رسومات پر بھی اس کا شدید اثر پڑا تھا جس سے مسلمان اہم اسلامی فریضے حج سے محروم رہے تاہم سعودی عرب  کی جانب نے آٹھ ماہ بعد عمرے کی ادائیگی کی اجازت دینے کے بعد امت مسلہ میں خوشی کی لہر دوڑگئی ہے۔

ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے سجاد علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سال حج کی ادائیگی کے لئے تمام تیاریاں کی تھیں لیکن بدقسمتی سے وہ اس اہم فریضے کو ادا نہ کرسکے۔اسی طرح زیارت پر حاضری دینے والے زائرین بھی ایران او عراق نہ جاسکیں۔ ٹور آپریٹر ممتاز حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران او عراق جانے والے 10 ہزار سے زائد زائرین کے پاسپورٹس پر ویزے لگائے تھے اور اس کے ساتھ ایک لاکھ سے زائد زائرین ضلع کرم سے جانے والے تھے مگر کورونا وائرس او لاک ڈاون کی وجہ وہ نہیں جاسکیں۔

سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے رہنما گورویال سنگھ کے بقول مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے لوگ بھی کورونا وائرس او لاک ڈاون کی وجہ سے اپنے مذہبی رسومات ادا کرنے سے محروم ہوگئے ہیں۔

ان کا کہتا ہے کہ ملک بھر میں ان کے بین الاقوامی مذہبی تقریبات سمیت دیگر رسومات کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور انہوں نے ننکانہ صاحب گورونا نانک کے جنم دن سمیت وہ کوئی رسم ادا نہ کرسکے۔

عیسائی برداری کے شہزاد مسیح کا کہناہے کہ کورونا وائرس کے دوران چرچ بند ہونے کی وجہ پوری طرح سے اپنے مذہبی رسومات ادا نہ کرسکے لیکن کچھ عرصہ پہلے چرچ کھولنے سے انہوں نے ایس اوپیز پر عمل کرتے ہوئے اپنے عبادات دوبارہ شروع کی ہیں۔

دوسرے مزارات کی طرح بونیر میں پیر بابا کا دربار بھی بند کیا گیا تھا دربار کے شجادہ نشین کا کہنا تھا کہ ملک بھر کی طرح پیر بابا کا دربار بھی بند رہا لیکن اب دوبارہ کھل گیا ہے اور ملک بھر سے لوگ دربار پر حاضری دینے اور سیل سپاٹے کے لئے بونیر کا رخ کر رہے ہیں جس نہ صرف زائرین او سیاح لطف اندوز ہورہے ہیں بلکہ پیربابا بازار میں کاروباری سرگرمیاں بھی بحال ہوئی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button