پشاور: موسمیاتی تغیر کے اثرات، 4 دہائیوں میں گرم ترین اکتوبر کا مہینہ
موسمیاتی تغیر نے پشاور کے موسم کو بری طرح متاثر کر دیا ہے گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران پشاور نے گرم ترین اکتوبر کا مہینہ گزارا ہے جبکہ نومبر اور دسمبر کے بھی ماضی کی نسبت مزید گرم رہنے کی پیشنگوئی کر دی گئی ہے۔ پشاور میں ماضی میں اوسط درجہ حرارت 17 ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے اور عمومی طور پر اکتوبر کے مہینے میں سردی شروع ہو جاتی تھی۔
شہری سردی سے بچنے کیلئے سوئیٹر اور گرم ملبوسات کا استعمال بھی بڑھا دیتے ہیں تاہم امسال موسمیاتی تغیر نے اس عمل کو الٹ کردیا ہے۔ اکتوبر ختم ہونے کے بعد بھی ایئرکنڈیشن کا استعمال ترک نہیں ہو سکا ہے۔ شہری اب بھی ٹھنڈے کپڑے پہننے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں پشاور کا اوسط درجہ حرارت 17 سے بڑھ کو امسال 20 ریکارڈ کیا گیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ پشاور میں 80 کی دہائی میں خشک اور گرم موسم کی شرح ریکارڈ کی گئی تھی، جس کے بعد امسال گرمی کی شدت میں اضافہ سامنے آیا ہے۔
پشاور سمیت صوبہ بھر میں یہی صورتحال ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ میدانی علاقوں کرک، ڈی آئی خان، بنوں، اور لکی مروت سمیت دیگر میں اوسط درجہ حرارت تین ڈگری سے بھی زائد بڑھ گیا ہے، جو حوصلہ افزا نہیں ہے ۔ پشاور میں اکتوبر کے بعد اب نومبر اور دسمبر کا مہینہ بھی ماضی کی نسبت شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔
موسمیاتی تغیر کے باعث گزشتہ برس بھی گرمی کی شدت بڑھی تھی تاہم اس نے بالائی علاقوں کو زیادہ متاثر کیا تھا چترال، دیر اور سوات میں برف باری بھی اپنے وقت سے اڑھائی ماہ تاخیر سے ہوئی تھی اور امسال بھی برف باری میں تاخیر ہونے کا امکان ہے۔
موسم گرم ہونے کے ساتھ ساتھ بارشوں کے سائیکل پر بھی بری طرح اثر پڑا ہے۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں امسال اگست، ستمبر اور اکتوبر میں بارشیں بھی معمول سے کم ریکارڈ کی گئی ہیں جس سے زیر زمین پانی کی سطح پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے ۔