کورونا وائرس
-
جرمنی میں پہلے پاکستانی اعزازی جج کورونا وائرس سے انتقال کرگئے
طارق محمود وڑائچ کے انتقال پر برلن اور پاکستان پیپلزپارٹی برلن ایک عظیم شخصیت سے محروم ھوگئے
مزید پڑھیں -
تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان، نجی سکولز نے حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا دیں
ناہید جہانگیر ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر حکومت نے تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان تو کیا ہے لیکن نجی تعلیمی ادارے اس اعلان سے خوش نظر نہیں آ رہے اور چند ایک اداروں نے حکومتی احکامات کے برعکس اب بھی سکولز و کالجز کھول رکھے ہیں۔ پشاور میں ایسے…
مزید پڑھیں -
‘کیا پشاور میں تیارکردہ حفاظتی کٹس باہر سے منگوائے گئے کٹس سے اچھے ہیں’
انور زیب پشاور کے نواحی علاقے داودزئی سے تعلق رکھنے والےن بائیس سالہ قیوم گزشتہ چھ سال سے درزی کے کام سے وابستہ ہے۔ وہ پشاور صدر میں درزی کی دوکان پر کام کرتا تھے تاہم رواں سال مارچ میں کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت نے لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کیا تو…
مزید پڑھیں -
‘پچھلے تین سال قسمت اور امسال کورونا نے امیدوں پر پانی پھیر دیا’
رقم پیر صلاح الدین کو واپس مل چکی ہے، کہتے ہیں کہ اب کسی اور کام میں خرچ ہو چکی ہے اور آئندہ سال حج کے لئے پیسوں کا بندوبست شائد ان سے نہ ہو پائے۔
مزید پڑھیں -
پشاور کا خانم مارکیٹ، جس پر لاک ڈاؤن کا بھی کوئی اثر نہیں پڑا
کورونا وبا کے پہلے لہر نے تو لنڈے کے کاروبار کو متاثر نہیں کیا لیکن دوسری لہر میں کافی نقصان ہونے کا خدشہ ہے
مزید پڑھیں -
”زہ زہ کورونا، خلک دے اوویستل د خپلو مزدورو نا”
سوشل میڈیا پر پچھلے تین چار ہفتوں سے کورونا کے حوالے سے ایک پشتو گانے کو کافی پزیرائی مل رہی ہے جس پر لوگوں کے بہت دلچسپ تبصرے بھی سامنے آ رہے ہیں
مزید پڑھیں -
‘شوہر کو الرجی کی وجہ سے گھر بٹھایا تو نوبت فاقوں تک آگئی’
گل بانو نے بتایا کہ وہ پہلے ہی سے غربت کی زندگی گزار رہے تھے لیکن جب لاک ڈاون لگا تو وہ پائی پائی کو ترس گئے
مزید پڑھیں -
پشاور کی عائشہ کی زندگی میں کورونا نے مثبت تبدیلی لائی ہے
کورونا وبا کے ساتھ اگر ایک طرف آن لائن کاروبا کو فروغ ملا ہے تو دوسری طرف لاک ڈاون کی وجہ سےخریدارو بھی آن لائن خریداری کی طرف راغب ہوئے ہیں
مزید پڑھیں -
‘پاسپورٹ کسی اور نے بنا کے دیا اور حکومتی امداد سے میں محروم رہ گیا’
مردان سے تعلق رکھنے والی شگفتہ کا کہنا ہے کہ انکو تب پتہ چلا کہ انکے خاوند کے نام پر گاڑی رجسٹرڈ ہے جب انہیں احساس پروگرام کے لئے نااہل قرار دے دیا گیا
مزید پڑھیں -
پشتونوں کی غمی خوشی، کیا حالیہ حالات انہیں بدل پائیں گے؟
پہلے جنازوں میں سینکڑوں لوگوں کی شرکت یقینی ہوتی تھی تو وبا کے دنوں میں یہ درجنوں اور بعض علاقوں میں خاندان کے چند افراد تک محدود رہ گئی تھی
مزید پڑھیں