بلاگزسیاست

"میں ووٹ نہیں دوں گی”

سندس بہروز

الیکشن آج کل ہر محفل کا موضوع بنا ہوا ہے۔ جہاں بیٹھو کسی پارٹی کی تعریف کی جا رہی ہوتی ہے یا کسی کی برائی۔ ہر کوئی اپنی پسندیدہ پارٹی کے منشور کی تبلیغ کر رہا ہوتا ہے اور اس پارٹی کی ملک کی خدمت کے لیے کیے گئے کارنامے ان کو منہ زبانی یاد ہوتے ہیں۔ اسی طرح پچھلے دنوں میں ایک محفل میں بیٹھی ہوئی تھی کہ ایک بہت ہی تعلیم یافتہ خاتون نے کہا کہ "میں ووٹ نہیں دوں گی کیونکہ ووٹ دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔” میری وجہ پوچھنے پر انہوں نے پوری تقریر کر ڈالی۔

انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ ووٹ کس کو دیں۔ یہاں سب چور ہیں اور سب دونوں ہاتھوں سے اس ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ کوئی بھی عوام کے ساتھ مخلص نہیں۔ الیکشن کے دنوں میں یہ سیاسی لوگ ہر میت پر جاتے ہیں اور ہر شادی میں موجود ہوتے ہیں۔ ووٹ مانگنے کے لیے گھر گھر جاتے ہیں اور ان دنوں میں مسجدوں میں بھی ان کا آنا جانا ہوتا ہے مگر جب الیکشن کے بعد اپنے وعدے پورے کرنے کا وقت آتا ہے تو ایسے غائب ہوتے ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔

الیکشن کے دنوں میں گلیاں پکی ہو رہی ہوتی ہے مگر اس کے بعد کام آدھا چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ الیکشن کے بعد ان کے پاس اپنے مسئلے لے کر جاؤ تو یہ تاریخ پہ تاریخ ایسے دیتے ہیں جیسے عدالت میں کوئی کیس چل رہا ہو مگر کوئی مسئلہ حل نہیں کرتے۔ الیکشن سے پہلے ایسے معصوم بنے ہوتے ہیں جیسے ان سے زیادہ متقی تو اس معاشرے میں کوئی اور نہیں مگر اس کے بعد بدمعاش بنے پھر رہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے ایک اور بہت اہم بات کی طرف مجھے متوجہ کیا جو میں نے بھی اپنے معاشرے میں دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی لوگ صرف ان لوگوں کا خیال رکھتے ہیں جو نسل در نسل ان کی پارٹی کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ یہ پرواہ نہیں کرتے کہ اب اس پارٹی میں کوئی قابل سربراہ نہیں رہا مگر چونکہ اس پارٹی میں بہت قابل لوگ گزر چکے ہیں تو ان کے احترام میں یہ لوگ اس پارٹی کے ساتھ مخلص ہیں۔

باتیں ان کی ساری صحیح تھی اسلئے میں خاموشی سے سنتی رہی۔ مگر کیا ووٹ نہ دینا اس کا حل ہے؟ اگر ہم ووٹ نہیں دینگے تو اس ملک کی جمہوریت کیسے چلے گی؟ پھر تو یہ نظام خدا نخواستہ خراب سے خراب تر ہوتا جاۓ گا اور ہم سب گلے کرتے رہ جائنگے۔ ہمارے پاس صرف شکایتیں ہونگی مگر مجھے لگتا ہے کہ پھر ہمیں شکایت کرنے کا حق  بھی نہیں ہوگا کیونکہ جب جمہوریت ہمیں ہمارے مسائل حل کرنے کا موقع دے رہی ہے  تو کیوں نہ ہم اس ملک کے حالات بھتر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ووٹ ایک قومی امانت ہے جو ہر شہری پر دینا فرض ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر شہری کے پاس سیاسی شعور ہو۔ ملک کے حالات سے ہر شخص تھوڑا بہت با خبر ہو اور مختلف پارٹیوں کے منشور اور خدمات سے بھی آگاہ ہو تب ہی ہم اس ملک کے مخلص شہری ہونے کا حق ادا کر پائینگے اور تب ہی اس ملک کے حالات ٹھیک ہونگے۔

سندس بہروز انگریزی میں ماسٹرز کر رہی ہیں اور سماجی مسائل پر بلاگرز بھی لکھتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button