بلاگزلائف سٹائل

غلطی میری یا میرے گھر والوں کی؟

 

حناء گل 

ایک آزاد پرندے جیسی زندگی گزارنا ہم سب کی خواہش ہوتی ہے۔ جب بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو ماں باپ کی گرفت میں ہوتے ہیں وہ ہمارے اوپر نظر رکھتے ہیں وہ ہم سے ہر ایک چیزکے بارے میں پوچھتے ہیں او جانچ پڑتال کرتے رہتے ہیں تو اس طرح بچے بھی کچھ غلط کرنے کا سوچ نہیں سکتے کیوں کہ ان کو ڈر رہتا ہے کہ اگر پکڑے جائے تو کیا ہوگا اور ماں باپ کو کیا جواب دینگے؟ اکثر کچھ لوگوں کے گھر والے اتنے سخت مزاج ہوتے ہے کہ لڑکیوں کو اجازت بھی مشکل سے ملتی ہے یہاں تک کے سکول جانے کے لئے بھی اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر دوست کے ساتھ جانا ہو تو اپنے گھر سے اجازت لینا ضروری ہوتی ہے کیوں کہ ان کو گھر والو ںنے اتنا ڈرایا دھمکایا ہوتا ہے کہ وہ خود سے کوئی بھی قدم نہیں اٹھا سکتی۔

لیکن یہ بھی ضروری نہیں کے ہر گھر کا یہی اصول ہو۔ کچھ گھرانے ایسے ہوتے ہے کہ وہ  بچوں پر پابندی نہیں لگاتے اور کبھی پوچھتے نہیں کہ کہاں اور کس کے ساتھ جا رہے ہو وہ اپنے بچوں کو کھلا چھوڑتے ہیں جو جانچ پڑتال کی رسی ہے وہ بہت ڈھیلا چھوڑتے ہے اور اگرکسی لڑکی نے گھر سے باہر جانا ہوتا ہے یا کہیں رات باہر گزارنی ہے تو گھر والے اسکے پیچھے کبھی انویسٹیگیشن نہیں کرتے کہ کہاں گئی اور کیوں گئی اور ایسی لڑکیاں اتنی بولڈ ہو جاتی یے کہ زیادہ تر دوست انکے مرد ہوتے ہیں کیوں ان کو لگتا ہے کہ ایسی دوستیاں محفوظ ہوتی ہے. ہاں بالکل ہوتی ہے لیکن کچھ وقت کے لئے کیونکہ بعد میں وہ کچھ اور تعلق بن جاتا ہے۔ پھر بھی ہر لڑکی کے لئے بہتر ہے کہ اگر دوست بنانا ہو تو لڑکیوں سے دوستی رکھے کیوںکہ لڑکی سے دوستی میں سو سال بھی گزر جائے کبھی اپکو اس طرح سے نقصان نہیں دے سکتی جس طرح ایک مرد دے سکتا ہے۔

جب سخت اصول والے گھر کی لڑکیاں آزاد ماحول والی لڑکیوں سے ملتی ہے تو کہتی ہے کہ تم کنتی خوش قسمت ہو کہ آپکے گھر والے اپ کو اتنی ازادی دیتے ہے لیکن اصل میں خوش قسمت وہ ہے کیونکہ اس کے گھر والے اس کی عزت کا خیال رکھتے ہیں۔ اس کو اس ظالم دنیا سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

جوانی میں لڑکیوں کو اپنے گھر والوں کا یہ سخت رویہ اچھا نہیں لگتا لیکن بعد میں اس کو جو ثمرات ملتے ہے اس  کی وہم اور گمان میں بھی نہیں آتے۔ اگر کچھ عرصے بعد وہ اپنی زندگی کا موازنہ اس آزاد گھر کی لڑکی سے کریں تو اس کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کنتی خوش قسمت ہے وہ اور اس کی عزت دونوں محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

اگر دیکھا جائے تو کچھ مرد جو لڑکی آزاد ماحول والے گھر سے تعلق رکھتی ہے اور اس کو پتہ چل جائے کہ وہ اکیلی رہتی ہے یا وہ انتی آزاد ہے کہ کہیں بھی اجازت کے بغیر جاسکتی ہے تو وہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہے۔ اگر گھر والے سخت ہونگے اور جانچ پڑتال کریں گے ہو تو اس کو فکر ہوگی کہ اگر کچھ غلط ہوجائے تو انکو کو کیا جواب دونگی۔ ایسی صورت میں وہ کبھی غلطی کر نہیں سکتی۔ وہ کوشش کرتی ہے کہ غلط لوگوں سے بچے۔

لیکن جب گھر کا ماحول اتنا ازاد ہو میرا مطلب کوئی کچھ پوچھنے والا نہ ہو یعنی اپ کسی کو جواب دہ نہ ہو  تو اس صورت میں اس لڑکی سے بہت سی غلطیاں سر زد ہو سکتی ہے۔  میں سمجھتی ہوں کہ اس میں اس لڑکی کا زیادہ قصور نہیں کیوں وہ ہر رشتے کو اپنے لئے بہتر سمجھتی ہے۔ اس کے گھر والوں کو زندگی کی جتنی سمجھ یا تجربہ ہوتا ہے اتنی اسکو نہیں ہوتی۔ میں سمجھتی ہوں کہ گھر کا ماحول اتنا سٹرک ہونا چاہئے کہ ہر گھر میں چاہے لڑکی ہو یا لڑکا ہو وہ کوئی بھی غلط کام کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچے، جس طرح سکول میں بچوں پر اساتذہ کڑی نظر رکھتے ہیں اس طرح گھر میں والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں پر نظر رکھے جب تک ان کی شادی نہ ہوجائے۔

نوٹ۔ ادارے کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button