بلاگزلائف سٹائل

کیا شادی واقعی انسان کو مکمل کرتی ہے؟

حناء گل

میرے ایک کلاس فیلو نے مجھے حیران کردیا کیونکہ اس نے مجھے بتایا کہ شادی بہت اچھی چیز ہے اور یہ انسان کو مکمل کرتی ہے۔ میں حیران اس لیے ہوئی کیونکہ میں نے اکثر شادی شدہ مردوں سے سنا ہے کہ شادی نہیں کرنی چاہئے اگر شادی کروگے تو ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی اور زندگی وبال ہوجائیں گی۔

اکثر مرد یہی کہتے ہیں کہ شادی کرکے پچھتا رہے ہیں کیونکہ بیگم الگ ڈیمانڈز کرتی ہیں جبکہ بچوں کے اخراجات الگ پریشان کرتے ہیں۔ ویسے یہ الگ بات ہے مردوں کی اکثریت شادی کے بعد دوسری شادی کا تذکرہ ضرور کرتے ہیں اب نہیں معلوم وہ ایسا کیوں کہتے ہیں لیکن بیوی کے سامنے بھی یہ شوشہ چھوڑتے ہیں کہ وہ دوسری شادی کرنا چاہتا ہے۔ ایک طرف تو شادی کا رونا روتے ہیں تو دوسری طرف دوسری شادی کی بحث خیر یہ بات میری سمجھ سے باہر ہے۔

ویسے شادی ایسا ٹاپک ہے جس پہ ہرجگہ ہر کوئی اپنے حساب سے بحث کرتا ہے۔ اگر لڑکیوں کی شادی کے حوالے سے بات کروں تو لڑکیوں کے لیے ضروری سمجھی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ لڑکی شادی کے بغیر نامکمل ہوتی ہے۔

اور تو اور گاوں میں تو جب 22 سال سے عمر زیادہ ہوجائے لوگ کہنا شروع کردیتے ہیں کہ جی بس اس کا یا تو کوئی چکر چل رہا ہے یا اس میں کوئی خرابی ہے جس کی وجہ سے تو اس کی شادی نہیں ہو رہی۔ والدین لوگوں کی باتیں اور طعنیں سن سن کر الگ پریشان ہوجاتے ہیں۔ بھئی شادی جب ہونی ہوگی ہوجائیں گی لیکن نہیں لوگوں کو بہت فکر ہوتی ہے شادی کی۔

ایک وقت آتا ہے جب بہن بھائی بھی کہنا شروع کردیتے ہیں کہ اب شادی کرلو تمہاری عمر نکلتی جارہی ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آج کما سکتی ہو کل کو بیمار پڑ جاوگی تو کوئی نہیں پوچھے گا پھر کیا کروں گی۔ کوئی تمہیں گھر میں بھی نہیں رکھے گا کہاں جاؤں گی اور ماں باپ کا سایہ تو ہمیشہ نہیں ہوتا۔

میں مانتی ہوں کہ شادی ایک ضروری فریضہ ہے اور وقت پہ کرنی چاہئے لیکن ہم یہ کیوں نہیں سوچتے کہ اس کا ایک دن مقرر ہوتا ہے اور جو نصیب میں لکھا ہوتا ہے وہی انسان کو ملتا ہے۔ خیر آتے ہیں شادی شدہ زندگی کی طرف کہ کچھ لوگوں کے لیے یہ کسی نعمت سے کم نہیں لیکن کچھ لوگ شادی کرکے پچھتاتے بھی ہیں۔

مجھے لگتا ہے شادی سمجھوتے کا نام ہے، ہر انسان کو سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت کیونکہ اگر مرد کہتا ہے کہ صرف میں ہوں میرے حقوق ہیں اور سامنے والی کچھ نہیں ہے تو بھی ہر وقت جھگڑے ہی ہونگے اور اگر عورت کہے کہ وہ شوہر کے گھر میں راج کرنے آئی ہے کوئی کام نہیں کریں گی اور صرف عیش کریں گی، شوہر اور گھر والوں کا کوئی خیال نہیں رکھے گی تو بھی گھر کا سکون برباد ہوسکتا ہے۔

شادی انسان کو مکمل کرتی ہیں چاہے وہ مرد ہو یا عورت کیونکہ عورت ماں بن جاتی ہیں اور مرد باپ۔ اس کے بعد دونوں کی زندگی میں ذمہ داری بڑھ جاتی ہے مرد کو کما کر لانا ہوتا ہے جبکہ عورت کو گھر کا خیال رکھنے کے ساتھ بچوں کی تربیت بھی کرنی ہوتی ہے۔

شوہر اور بیوی دونوں ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔ دکھ درد خوشی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ جب ایک پر کوئی برا وقت آتا ہے تو دوسرا تھام لیتا ہے۔ جب ایک بیمار ہوتا ہے تو دوسرا خیال رکھتا ہے۔ ایک دوسرے کی عزت کا خیال بھی رکھتے ہیں۔

بس یہی کہوں گی کہ شوہر اور بیوی کی اسٹینڈنگ بہت ضروری ہے اگر وہ ایک دوسرے کو سمجھنا شروع کردیں تو واقعی شادی کے بعد زندگی بہت خوبصورت ہوجاتی ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button