کڑوا گھونٹ اور خوشگوار و صحتمند زندگی
فاکہہ قمر
انسانی فطرت ہے کہ وہ کبھی بھی کڑوی اشیاء کو استعمال نہیں کرتا ہے، ہمیشہ اس سے اجتناب ہی بھرتا ہے لیکن مجبوری کی حالت میں کبھی کبھار کڑوا گھونٹ پی بھی لیتا ہے۔ عموماً یہ کڑوا گھونٹ ادویات کی شکل میں ہی پینا پڑتا ہے جو کہ صحت کے لیے سودمند ثابت ہوتا ہے۔
کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی شخص نے مصلحتاً بھی کڑوا گھونٹ پیا ہے؟
زیادہ حیران نہ ہوں! زندگی میں بعض دفعہ آپ کو حالات کے پیش نظر جان بوجھ کر کڑوا گھونٹ یعنی کے اپنا غصہ پینا پڑتا ہے۔
غصہ کو ویسے بھی دین اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے اور اس سے پرہیز کرنے کے بہت سے طریقے بتائے گئے ہیں لیکن انسان کی فطرت میں روز اول سے غصہ شامل ہے۔ کچھ لوگوں کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے جبکہ بعض کو بالکل تھوڑا یا نہ ہونے کے برابر آتا ہے۔ غصہ کی حالت میں ہمیشہ کام، معاملات اور تعلقات ہی خراب ہوتے ہیں۔
عقلمند کہتے ہیں کہ غصہ میں کبھی بھی کوئی فیصلہ یا قدم نہ اٹھایا جائے بلکہ ٹھنڈے دماغ سے خوب سوچ بچار کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے۔
زندگی میں کبھی ایسے حالات بھی رونما ہو جاتے ہیں کہ آپ کو کسی پر شدید غصہ یا تاؤ آ جاتا ہے اور سامنے موجود انسان کے ساتھ تعلق ایسا ہوتا ہے کہ آپ غصہ کرنے سے پہلے دس بار سوچتے ہیں۔ ایسی صورت میں نہ چاہتے ہوئے بھی آپ کو یہ زہر کا کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے، صرف اس لیے کہ مزید خرابی پیدا نہ ہو۔ ہمارے دین میں تو غصہ پینے والے کو بشارت کی نوعید بھی سنائی گئی ہے لیکن عصر حاضر میں یہ صورتحال ناپید ہوتی جا رہی ہے۔
معاشرے میں جدید ترقی یافتہ ایجادات سے آئے روز نئی نویلی بیماریاں جہنم لے رہی ہیں جن میں سب سے مہلک بیماری ڈپریشن کی ہے۔ آج کل ہر عمر کے افراد اس بیماری کے شکار نظر آتے ہیں اور ہر وقت ہر کسی سے لڑتے یا الجھتے ہی نظر آتے ہیں۔ اگر آپ کے آس پاس بھی کوئی ایسا مریض پایا جاتا ہے تو اس کو کڑوے گھونٹ کے ساتھ برداشت کریں نہ کہ برابری کا مقابلہ کریں اور معاملات کو مزید بدتر بنائیں۔
اگر آپ کا ایک کڑوا گھونٹ پینے سے معاشرے میں ماحول اور گھر کا سکون قائم رہ سکتا ہے تو پھر یہ سودا زیادہ مہنگا نہیں ہے اور اس سب کو برداشت کرنے پر آپ کو بے شمار اجر ثواب سے بھی تو نوازا جائے گا اور آپ کا روحانی علاج بھی ہو گا۔
آئے روز اگر ایسے ہی آپ یہ کڑوے گھونٹ پیتے رہیں گے تو ایک وقت آئے گا کہ آپ صبر و تحمل کا پیکر بن جائیں گے۔ آپ کی طبیعت میں ٹھہراؤ اور سکون رونما ہو جائے گا اور آپ غصہ، انزائٹی اور ڈپریشن سے کوسوں دور رہیں گے۔ محض ایک گھونٹ کے عوض آپ کو اتنی ساری سہولیات میسر آ جائیں تو پھر اور کیا چاہیے؟
خدارا! معاف کرنا سیکھیں اور خود میں صبر اور برداشت کا مادہ پیدا کریں اور خود کو ان کڑوے گھونٹوں کا عادی بنائیں کیونکہ یہی ایک کڑوا گھونٹ خوشگوار اور صحت مند زندگی کا ضامن ہے۔