بلاگزلائف سٹائل

دوست کو تحفہ پیش کیا تو اس کے جواب نے اداس کر دیا

 رعناز

تحفے دینا اور لینا دونوں ہی مجھے بہت پسند ہیں۔ یوں مانو کہ جیسے محبت و خلوص کا اظہار کا تحفے کی شکل میں ہو۔ اس مرتبہ عید پر میں نے اپنی ایک بہت ہی پیاری سہیلی کو تحفہ دیا۔ مجھے اس سے بہت محبت ہے اور یہ بات وہ جانتی ہے۔ اس مرتبہ میں نے اپنی انسیت کا اظہار تحفے کی صورت میں کیا۔

مگر اس کا ردعمل کچھ یوں تھا: "اس کی کیا ضرورت تھی؟ میرے پاس سب کچھ ہے، کیوں خواہ مخواہ تکلیف کی؟”

میں بہت اداس ہوئی یہ سن کر کیونکہ تحفہ تو دراصل میری محبت کا اظہار تھا جو میں اس سے کرتی ہوں۔ اس نے ناپ تول کیوں شروع کر دی، جیسے کوئی ترازو لیے بیٹھی ہو جس کے ایک پلڑے میں محبت و خلوص ہو اور دوسری طرف ناپ تول کا بھاری وزن یا باٹ۔

سوچا کیا میری دوست کو میرے پیار اور محبت کی ضرورت نہیں تھی؟ وہ میرے پیار اور خلوص کو رد کیوں کر رہی تھی؟

اگر ہم کسی سے محبت کرتے ہیں خواہ وہ ہمارے والدین ہوں یا دوست احباب یا پھر رشتہ دار، تو تحفہ ایک ایسی چیز ہے جسے دے کر ہم ان سے اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔ انہیں یہ احساس دلا سکتے ہیں کہ ہمارے لئے وہ کتنی اہمیت رکھتے ہیں۔

 وقت کا تحفہ

آج کل کے دور میں اگر دیکھا جائے تو ہر شخص اپنی زندگی میں مگن ہے۔ کسی کے پاس اتنا وقت ہی نہیں کہ دوسرے کا حال چال پوچھ لیں۔

مجھے لگتا ہے کہ اگر اتنی مصروف زندگی میں بھی  کوئی ہمارا حال چال پوچھتا ہے یا ہم سے بات کرتا ہے تو درحقیقت وہ ہمیں اپنے وقت کا تحفہ دے رہا ہے۔ وقت وہ تحفہ ہے جس کے دینے سے دلوں میں محبت بڑھتی ہے۔

ہمیں یہ خوبصورت تحفہ دل کی گہرائیوں سے قبول کرنا چاہیے کیونکہ یہ تحفہ ان کی محبت کا ترجمان ہوتا ہے۔

تحفے کی جگہ دل میں ہوتی ہے (سبین آغا اور نازیہ کی کہانی)

کچھ ہفتے پہلے جب ہم پشاور میں بلاگنگ کی تربیت لے رہے تھے تو وہاں میری کولیگ اور سہیلی نازیہ نے ہماری ٹریننگ کی استاد سبین آغا کو ایک نیل پالش اور پرفیوم کا تحفہ دیا۔

اب میں منتظر تھی کہ سبین کس طریقے کو اپنا کر نازیہ کی ان سے محبت کے اظہار کو رد کریں گی۔ کیا وہ نازیہ کی محبت اور خلوص کو اسی ناپ تول کے ترازو میں تولیں گی جو میری سہہیلی جیسے لوگ لئے بیٹھے ہوتے ہیں؟

کیا وہ بھی نازیہ کو جتائیں گی کہ ان کے پاس سب کچھ ہے اور انہیں نیل پالش اور پرفیوم کی ضرورت نہیں؟ کیا تحفے ضرورت ہوتے ہیں؟ کیا تحفوں کی جگہ ناپ تول کا ترازو ہوتا ہے؟ کیا ہم کسی بازار میں یا دکان پر بیٹھے ہیں؟ کیا خلوص یا محبت بازاروں اور دکانوں میں ملتی ہے؟

نازیہ نے نیل پالش یا پرفیوم نہیں دیا تھا بلکہ یہ تو اس کی اس محبت کا اظہار تھا جو اسے اپنی استاد سبین آغا سے ہے۔

یہ دیکھ کر خوشی کی انتہا نہ رہی کہ ہماری استاد سبین نے تحفہ دل و جان سے قبول کر لیا۔ کہنے لگیں کہ ان کے دل میں ایسے تحفوں کے لئے یعنی محبت اور خلوص کے لئے جگہ مخصوص ہے اور وہ بھی لامحدود۔

سبین نے یہ بھی کہا کہ وہ محبت و اپنائیت کے اس اظہار کے بارے میں دوسروں کو بھی بتانا چاہتی ہیں۔ وہ اپنے انسٹاگرام پر اس کے بارے میں پوسٹ کریں گی کہ کیسے جب آپ کسی سے پیار کرتے ہیں، اس کا خیال رکھتے ہیں، اس کے بارے میں سوچتے ہیں اور تحفے کی صورت میں اس کا اظہار کرتے ہیں تو تحفہ لینے والا اپنے آپ کو کتنا خوش نصیب تصور کرتا ہے۔

سبین آغا کی طرف سے نازیہ کا تحفہ قبول کرنا اس کے پیار اور ان سے انسیت کو قبول کرنا تھا۔

تحفہ اور سنت نبوی

یہاں پر میں ایک حدیث کا حوالہ دینا چاہوں گی کہ جس میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ فرماتے ہیں کہ "ایک دوسرے کو تحفہ دیا کرو اس سے کینہ دور ہوتا ہے۔”

اس کا مطلب یہ ہوا کہ تحفہ دینے سے ہمارے دلوں سے بغض، نفرت اور رنجشیں دور ہوتی ہیں اور ایک دوسرے کے لئے دلوں میں محبت بڑھتی ہے۔

تحفے کو دل سے قبول کرنا چاہئے بجائے یہ کہنے کے کہ اس  کی کیا ضرورت تھی۔

ماں باپ کو تحفہ دینا

جب ہم  اپنے والدین کو تحفہ دیتے ہیں تو جواب میں وہ ڈھیر ساری دعائیں دے دیتے ہیں۔ یہ ہمارے ساتھ ان کی محبت کا وہ اظہار اور احساس ہے جو ہمیں دعاؤں کی صورت میں ملتا ہے۔

تحفہ مانو ایک پرخلوص جذبہ ہے کہ جس کے زریعے انسان اپنی اس محبت کا اظہار کر لیتا ہے جو کہ وہ اپنی زبان سے نہیں کر سکتا۔

تحفہ ایک خوبصورت احساس ہے اور محبت کا اظہار ہے۔ ہمیں اس کو تولنا نہیں چاہئے بلکہ اس کی قدر کرنی چاہیے۔ تحفہ دینے والے کا شکریہ اچھے الفاظ میں ادا کرنا چاہیے۔ ہمیں اس بات کا احساس کرنا ہو گا کہ تحفہ دلوں سے رنجشیں مٹا کر محبت کو پروان چڑھاتا ہے۔

ہمیں یہ بات سمھجنا ہو گی کہ تحفہ احساسات اور جذبات کا مظہر ہے جس کے بغیر اپنائیت اور تعلق ادھورا سا محسوس ہوتا ہے۔ اگر ہمارا کوئی اپنا ہمیں تحفہ دے رہا ہے تو ہمارے لئے یہ احساس نہایت خوش کن ہونا چاہیے کہ ہمارا کوئی اپنا ہمیں اتنی اہمیت دے رہا ہے، ہمیں تحفوں کو اظہار محبت کے طور پر قبول کرنا چاہیے۔

کیا تحفوں کو ضرورت کے ترازو میں ناپنا اور تولنا چاہیے یا آپ بھی اسے اظہار جذبات کے طور پر لیتے ہیں؟

رعناز ٹیچنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور صنفی اور سماجی مسائل پر بلاگز لکھتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button