بلاگزعوام کی آواز

”شوہر اپنے باپ اور بہنوں کی وجہ سے ہر وقت مجھے مارتا ہے”

عربہ

ہمارے معاشرے میں بہو پر بہت زیادہ ظلم ہوتا ہے، بہت کم گھرانے ایسے ہوتے ہیں جہاں بہو کو بیٹی سمجھا جاتا ہو۔ زیادہ تر سسرال والے کسی کی بیٹی کو اپنی بیٹی نہیں سمجھتے اگر بہو کو بیٹی کی نظر سے دیکھا جائے تو کبھی بھی معصوم بیٹیوں کا دل بھی نہیں ٹوٹے گا اور نہ ہی انکی زندگی پر برا اثر پڑے گا۔

شادی ایک ایسا رشتہ ہے کہ جب شادی ہوجائے تو پھر لڑکی سسرال کے گھر سے قبرستان جاتی ہے مطلب جب تک زندگی ہو تب تک چاہے اچھا حال ہو یا برا حال ہو تو اپنے شوہر کے ہاں رہتی ہے اس کا گھر بچے سنبھالتی ہے لڑکے تو جس گھر میں اپنا بچپن گزار کر بڑے ہوجاتے ہیں وہ ساری زندگی اپنے ماں باپ بھائیوں کے ساتھ ہوتے ہیں اور لڑکیاں بے چاری اپنا گھر اپنا شہر اپنے ماں باپ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بھی شوہر کے گھر جاکر ایک عذاب کی زندگی گزارتی ہے۔ لڑکی اپنا سب کچھ چھوڑ کر سسرال میں جاتی ہے تاہم وہاں اس کے ساتھ عموما برا ہی سلوک کیا جاتا ہے جیسا کہ میری دوست ارم کہ ساتھ ہو رہا ہے اج بھی وہ جو کچھ بیان کررہی ہے وہ اس کے دل کی آواز ہے۔

جس وقت وہ مجھے اپنی کہانی سنا رہی تھی اس وقت بھی اسکی آنکھوں سے آنسو جاری تھے وہ کہہ رہی تھی کہ میں اپنے سسرال والوں کی خدمت کرتی ہوں اور بہت عزت بھی کرتی ہوں اور انکی ہر بات کا خیال کرتی ہوں یہاں تک کہ میں ایک سکول میں ٹیچنگ کر رہی ہوں أن پیسوں سے میں اپنے آپ کو اپنے بچوں کو سنھبالتی ہوں اپنے شوہر سے نہ تو مانگتی ہوں اور نہ ہی وہ دیتے ہے ہمارےبچوں کی اور میری کوئی بھی زمہ داری نہیں نبھاتے لیکن پھر بھی میں اپنا وقت گزارتی ہوں کسی سے کوئی گلہ نہیں کرتی پھر بھی کوئی خوش نہیں دی کسی نے اور ہال بھی ایسا ہے کہ شوہر اپنے باپ اور بہنوں کی وجہ سے ہر وقت مجھے مارتا ہے اور اس طرح مارتا ہے کہ جس طرح کوئی کسی جانور کو مارتا ہے اور میرے بچے مجھے دیکھ کر چیخ چیخ کر روتے ہیں۔

میرا شوہر یہ بی نہیں دیکھتا کہ یہ میرے بچوں کی ماں ہے ویسے تو یہ لڑائی جھگڑے ہر گھر میں ہوتے ہیں لیکن یہاں پر جو ہوتا ہے جی تو ہر بار کرتا ہے کہ خود کو ختم کرلوں لیکن جب بچوں کو دیکھتی ہوں تو ان کو دیکھ کر سہہ لیتی ہوں جبکہ حقوق تو صرف مرد کے نہیں ہوتے عورت کے بھی حقوق ہوتے ہیں اسلام میں عورت پر ہاتھ اٹھانا نہیں آیا اسلام یہ اجازت نہیں دیتا عورت کا دل بہت ہی نازک ہوتا ہے جب اسکو عزت دی جائے اسکو پیار دیا جائے تو وہ خود کو قربان کرتی ہے اور جب ٹوٹ جاتی ہے تو دن کو کام کرتی ہے اور رات کو روتی ہے۔

اگر کسی بہو پر سسر ظلم کرے یہاں ساس اور ظلم کرنے سے پہلے یہ سوچے کہ میری بھی بیٹیاں ہے تو کوئی بھی بہو پر ظلم نہیں کرے گا اور انکی زندگی کہ ساتھ کھلونے جیسا نہیں کھیلے گا۔ ہر شوہر کو چاہئے کہ وہ اپنے رشتوں کا بھی خیال کرے اور بیوی کو بھی عزت دے اگر شوہر اپنے گھروالوں کو  یہ ایک بات بتا دے کہ یہ میری بیوی ہے کہ اگر کوئی میری عزت کرے گا تو وہ میری بیوی کی بھی عزت کرے گا تو کوئی بھی اتنی ہمت نہیں کرے گا کہ وہ اس شخص کی بیوی کو آنکھ اٹھا کر بھی دیکھے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button