‘ماں کے بغیر ایک لمحہ نہیں گزار سکتی تھی اب پوری زندگی گزارنی ہے’
انیلا نایاب
‘نایاب یہ گرمی کا موسم جیسے ہی ختم ہو اور سردیاں شروع ہونے لگے گی تو الگ سویا کرو اب بس بھی کرو اتنی بڑی ہوگئ ہو اور میرا جواب یہی ہوتا مجھے آپ کے بغیر نیند نہیں آئے گی تو امی کبھی ہنس کر اور کبھی ڈانٹ کر کہتی کہ تمہاری جتنی لڑکیوں کی شادی بھی ہو جاتی ہے اور تمہیں نیند نہیں آئے گی اب بھی ماں کے ساتھ چپک کر سونے کی عادت نہیں گئی’
یہ بات کئی دنوں سے ماں سے سنتی آرہی تھی کیونکہ گھر میں چھوٹی ہونے کی وجہ سے ماں سے کبھی الگ نہیں ہوئی کیا پتہ تھا کہ 2ستمبر کو ماں ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر چلی جائے گی۔ وہ بھی کیا بھیانک دن تھا کہ ماں کو ہارٹ اٹیک ہوگیا ہے اور ہم سب کو چھوڑ کر چلی گئی۔
انکی بات سچ ثابت ہوئی کہ اس دفعہ سردیوں میں انکے بغیر سونا تو کیا اب پوری زندگی اکیلے گزاروں گی، زندگی میں دو بار ایسا وقت آیا جو ماں کے بغیر گزرا ایک جب وہ گئی تھی عمرے پے اور دوسری دفعہ میں ماں کے بغیر گئی تھی اللہ کے گھر، میں وہاں بھی امی کو یاد کر کے روتی تھی۔
ماں کو ہم سب بہن بھائی ماما اور پیار سے باجی کہتے تھے، وہ بہت نفیس، صبر کرنے والی خاتون تھی ہر کوئی ماں کی تعریف کرتا ہوگا کیونکہ مائیں سب ہی اچھی ہوتی ہیں۔ میری ماں کبھی بھی کسی سے بھی شکایت نہیں کرتی تھی،
میری ماں تعلیم یافتہ نہیں تھی لیکن مطالعہ کی بہت شوقین تھی اور بہت سی کتابوں کا مطالعہ کرچکی تھی جسکی وجہ سے بہت علم رکھتی تھی۔
ہم 7 بہن بھائی ہیں اور سب نے قران پاک اپنی ماں سے سیکھا۔ ماں ہمیشہ کیسی زندگی گزارنی ہے بتاتی تھی لیکن کبھی یہ نہیں بتایا کہ اسکے بغیر زندگی کیسے گزرے گی؟
ماں کی عظمت پر کچھ لکھنا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے برابر ہے ماں شفقت خلوص بے پناہ محبت اور قربانی کا دوسرا نام ہے ماں دنیا کا وہ پیارا لفظ ہے جس کو سوچتے ہی محبت ٹھنڈک پیار اور سکون کا احساس ہوتا ہے ماں کا سایہ ہمارے لیے ٹھنڈے چھاؤں کی مانند ہے ماں کی گرم گود سردی کا احساس نہیں ہونے دیتی اولاد کو ماں ہمیشہ پھولوں کے بستر پر سلاتی ہے اور دنیا جہاں کے دکھوں کو اپنے آنچل میں سمیٹے لبوں پر مسکان سجائے رکھتی ہیں ماں سے زیادہ محبت کرنے والی ہستی دنیا میں نہیں ہے ماں ایک ایسی ہستی ہے جو نہ احسان جتاتی ہے اور نہ ہی محبتوں کا صلہ مانگتی ہیں بلکہ بے غرض ہو کر اپنی محبت اولاد پر نچھاور کرتی رہتی ہے۔
ماں کی دعا سے گھر میں ہزاروں برکتیں ہوتی ہیں، 2 ستمبر 2021 صبح سات بجے میری ماں میری جنت میری دعا میری دنیا ہم سے اچانک ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جدا ہوئی مجھے لگتا ہے میری دنیا ختم ہوگئی ہے اس سے آگے میں کچھ نہیں لکھ سکتی میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں ہم سب کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ہم بہن بھائیوں کی دنیا کیا بلکہ کل کائنات ہمیں چھوڑ کر چلی جائیگی ماں سے ہی گھر میں رونق ہوتی ہےماں ایک دعا ہے جو ہر وقت رب رحیم کے آگے دامن پھیلائے رکھتی ہے اللہ تعالیٰ نے اس کے عظیم تر ہونے کی پہچان اس طرح کرائی کہ اس عظیم ہستی کے قدموں کے نیچے جنت رکھ دی اب جو چاہے وہ اس جنت کو حاصل کر سکتا ہے اس کی خدمت کر کے سب کچھ پاسکتا ہے۔
ماں کی دعا سے بڑی سے بڑی مصیبت ٹل جاتی ہے اور اگر ماں بے قرار ہو تو عرش کو ہلا دیتی ہے روایت ہے کہ رسول اللہ سے ایک شخص نے دریافت کیا یا رسول اللہ میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟فرمایا تیری ماں پوچھا پھر کوں فرمایا تیری ماںا اس نے عرض کیا پھر کون فرمایا تیری ماں تین دفعہ آپ نے یہی جواب دیا چوتھی دفعہ پوچھنے پر ارشاد ہوا تیرا باپ۔
دین اسلام میں ماں کی نافرمانی کو بہت بڑا گناہ قرار دیا گیا ہے کیونکہ ماں وہ ہستی ہے جس نے بچوں کو اپنا دودھ پلا پلا کر پلا بچے کی پرورش میں اپنی ہر راحت قربان کی
میری ماں کا چہرہ اتنا حسین ہے تسبیح کے دانوں کی طرح اقبال
میں پیار سے دیکھتا گیا اور عبادت ہوتی گئی
ماں وہ عظیم نام ہے جس کے لیے دنیا کی مختلف زبانوں کے آداب میں جو الفاظ تخلیق کئے گئے وہ اس کے بلند مقام اور ماں سے عقیدت و محبت کا حسین اظہار ہیں۔
ماں کائنات کی سب سے قیمتی اور عظیم سرمایہ ہے اس کی محبت اور خلوص وفا کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔
ماں کا وجود رحمت ہے ماں کے قدموں میں ہے جنت ماں کے قدموں کو سلام ماں اللہ تعالیٰ کی نعمت عظیم عقل و شعور کی سب سے پہلی درسگاہ ہے ماں جنت کا وہ پھول ہے جس کے بغیر زندگی بے معنی ہے ماں کی قدر اُن سے پوچھیں جن کی مائیں اس جہاں فانی سے کوچ کر چلی جاتی ہے۔
بیشک ہم سب بہن بھائیوں کی تمام تر کامیابیاں میری والدہ محترمہ کی تربیت محنت اور دعاؤں اور میری والد بزرگوار کی شفقت کی مرہون منت ہیں۔
میری دعا ہے کہ میری والدہ محترمہ کو اللہ تعالیٰ اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے آمین