ضلع خیبر کی وہ دیوار جو’ دیوار نفرت’ کے نام سے پہچانی جاتی ہے
شاہ نواز آفریدی
اپیل بنام وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب ، وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان صاحب، اور صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا خیبر پختونخوا حیات آباد سے ضلع خیبر کیلئے دیوار میں گیٹ نہ کھولنا اور اس بات کو دبانا نسلی امتیاز کی دلیل ہے۔ عرصہ دراز سے ضلع خیبر کے لوگ شاکس میں حیات آباد کے دیوار میں گیٹ کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ انہوں نے اس کو دیوار نفرت کا نام بھی دیا ہے۔
اگر حیات آباد میں بڑی تعداد میں ضلع خیبر کے رہائشی نہ ہوتے، صوبے کا ایک بڑا تدریسی ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلیکس نہ ہوتا، گردوں کے مریضوں کا ہسپتال نہ ہوتا، پیرا فلیجک سنٹر معذرورں کا ہسپتال نہ ہوتا، پرائیوٹ بڑے بڑے ہسپتال نہ ہوتے، کینسر کا ہسپتال نہ ہوتا، بڑے بڑے لیبارٹریز نہ ہوتے، درجنوں پرائیوٹ گرلز اور بوائز چھوٹے بڑے سکولز نہ ہوتے، سرکاری گرلز اور بوائز کے سکولز نہ ہوتے، سرکاری و پرائیوٹ کالجز نہ ہوتے، یونیورسٹیز نہ ہوتے، میڈیکل کالجز میل اور فی میل کے نہ ہوتے، زنانہ اور بچوں سمیت پبلک پارکس نہ ہوتے، نوجوانوں کیلئے درجنوں کھیل کے میدان نہ ہوتے یعنی مکمل سپورٹس کملیکس نہ ہوتے، جیم باڈی بلڈنگ سنٹرز پبلک کیلئے نہ ہوتے، نیب کا دفتر نہ ہوتا، قبائلی ضلع خیبر کیلئے بلڈنگ کا دفتر نہ ہوتا، ضلع خیبر کیلئے پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کا دفتر نہ ہوتا، خیبر کے عدالتیں نہ ہوتی، نادرہ کا دفتر نہ ہوتا، پاسپورٹ آفس نہ ہوتا، ٹیسکٹ بک بورڈ کا دفتر نہ ہوتا، واپڈا کا ہیڈ آفس یعنی سب سے بڑا دفتر نہ ہوتا، درجنوں کارخانے نہ ہوتے جس سے میں غریب لوگ مزدوری کرتے ہیں تو ضلع خیبر کے رہائشی کبھی بھی مذکورہ دیوار میں گیٹ کا مطالبہ نہیں کرتے۔
تیمور صاحب اگر ایک طرف حیات آباد کے رہائشیوں کیلئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں تو براہ کرم دوسری جانب خیبر کے متاثرہ دہشت زدہ عوام جنہوں نے اپنے گھر، حجرے، دولت، جائیدار، فصل، معدنیات، مویشی اور حتٰی کے اپنے لخت جگر بیٹوں/بچوں کی قربانیاں دے چکے ہیں، تو خدارا حیات آباد میں ان عوام کیلئے شاکس میں ایک گیٹ کھول دیا جائے جبکہ اس گیٹ پر سخت چیکنگ اور سیکیورٹی بھی مقرر کی جائے۔
اس گیٹ کے کھولنے سے ضلع خیبر کے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کو حادثات اور دیگر بیماریوں سے ہاتھ دھونے نہیں پڑینگے اور اسی گیٹ کے ذریعے ہسپتالبر وقت پہنچ کر علاج کرواسکے گے جبکہ آپ کو اسکا اجر آخرت میں بھی ملے گا اور دنیا میں اللہ آپکے مشکلات ختم کر دیگا کیونکہ متاثرہ غریب خیبر کے عوام کی دعائیں آپکے ساتھ ہونگی، ایسا نہ ہو کہ لوگوں کے دلوں سے موجودہ صوبائی حکومت کو بد دعا نہ نکلے۔
واضح رہے کہ تحصیل باڑہ میں سابقہ امیدوار قومی اسمبلی اور قمبر قومی کونسل کے چیئرمین سعداللہ نے’ دیوار نفرت ہٹاو تحریک’ کے نام سے باقاعدہ ایک تحریک شروع کی ہے جس میں انہوں نے سابقہ ڈپٹی کمشنر خیبر محمود اسلم وزیر سمیت دیگر صوبائی سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں اور شاکس میں حیات آباد کے دیوار میں گیٹ کے حصول تک جدوجہد کرنے کا عزم کر چکے ہیں جبکہ اس میں دیگر علاقائی سیاسی جماعتوں کے اکابرین جن میں جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، خیبر یونین پاکستان، حکمران جماعت پی ٹی آئی، قبائل تحفظ موومنٹ سمیت دیگر جماعتوں کے مشرانوں بھی کوششیں کر رہے ہیں۔