بلوچستانصحتعوام کی آواز

بلوچستان: بولان میڈیکل کمپلیکس سولر توانائی پر منتقل، سالانہ 7 کروڑ روپے کی بچت متوقع

بلوچستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں شمار ہونے والے بولان میڈیکل کمپلیکس (بی ایم سی) کو مکمل طور پر شمسی توانائی (سولر پاور) پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) اور اس کے نجی شعبے کے شراکت دار "لونگی” (LONGi) کے تعاون سے مکمل کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نئے سولر سسٹم سے ہسپتال کو سالانہ 1.16 ملین کلو واٹ بجلی حاصل ہوگی، جس سے سالانہ تقریباً 7 کروڑ روپے کی بچت ہوگی اور 468 ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی۔ یہ منصوبہ بی ایم سی کی تمام بجلی کی ضروریات پوری کرے گا، جہاں افغان پناہ گزینوں سمیت مقامی مریضوں کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔

منصوبے کی افتتاحی تقریب اسپتال میں منعقد ہوئی، جس میں سپیشل سیکریٹری صحت شہک بلوچ، پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ فلپا کینڈلر، کوئٹہ میں یو این ایچ سی آر کے سربراہ تسفائے بیکیلے، افغان کمشنر ارباب طالب اور بی ایم سی کے ڈاکٹر لیاقت بلوچ نے شرکت کی۔

یو این ایچ سی آر کی نمائندہ فلپا کینڈلر نے کہا کہ "یہ منصوبہ یو این ایچ سی آر کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم میزبان کمیونٹی اور پناہ گزینوں، دونوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔ صاف توانائی سے نہ صرف سرکاری سہولیات بہتر ہوتی ہیں بلکہ لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی آتی ہے۔”

یہ منصوبہ یو این ایچ سی آر کے ان اقدامات کا حصہ ہے، جن کے تحت افغان پناہ گزینوں اور میزبان برادری کو صحت اور توانائی کے شعبے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ 2024 میں KOICA فنڈ سے یو این ایچ سی آر نے بی ایم سی کو جدید طبی آلات، آئی سی یو بیڈز، ای سی جی مشینیں اور یورولوجی آلات فراہم کئے تھے۔

اس سے قبل 2022 میں یو این ایچ سی آر نے ہسپتال کو نظامِ ہضم کی بیماریوں کی تشخیص کے لیے جدید HD اور 4K اینڈوسکوپی مشینیں، AI ٹیکنالوجی پر مبنی امیجنگ ڈیوائسز اور الیکٹروسرجیکل یونٹس فراہم کیے، جس سے ہسپتال کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئی۔

یو این ایچ سی آر کا کہنا ہےکہ ہم پاکستان میں انسانی امداد کو پائیدار ترقی سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ پناہ گزینوں اور مقامی برادری دونوں کو طویل المدتی فوائد مل سکیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button