پاک بھارت سیز فائر برقرار رہنے کی امید ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر برقرار رہے گا۔ امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہاٹ لائن رابطے کھلے ہیں اور چار روزہ میزائل اور فضائی حملوں کے بعد بھی سینئر افسران کے مابین مسلسل رابطہ رہا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی حملوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں شفاف موقف اختیار کیا، امید ہے کہ بھارت نے بھی اسی طرح سچائی کو ترجیح دی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی امن کا تسلسل دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
ترجمان پاک فوج نے اس سے قبل ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ملک ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جنوری 2024 سے اب تک ملک میں 3700 سے زائد دہشتگردی کے واقعات ہو چکے ہیں، جن میں 3896 افراد شہید ہوئے، جن میں 2582 سویلین اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت پر ان دہشتگرد کارروائیوں کی سرپرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے مدد کی درخواست کی، جبکہ بھارتی سیاست دان، ریٹائرڈ جرنیل اور رہنما اس تنظیم کی حمایت میں بیانات دے چکے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازع ہے اور بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دینا حقائق کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کی تو پاکستان کا ردعمل فوری اور بھرپور ہو گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ "بھارت امریکا نہیں اور پاکستان افغانستان نہیں، بھارت اسرائیل نہیں اور پاکستان فلسطین نہیں۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ حالیہ کشیدگی میں پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ "دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے لیکن نئی دہلی اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔”