چھ ماہ بعد پاک افغان خرلاچی بارڈر پر دوطرفہ تجارت بحال

پاک افغان سرحد خرلاچی کو چھ ماہ کی بندش کے بعد دوبارہ تجارت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ اس موقع پر بارڈر انچارج میجر معیز نے میڈیا کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کوششوں کے نتیجے میں یہ اہم پیش رفت ممکن ہوئی ہے۔
خرلاچی بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں باقاعدہ طور پر بحال کر دی گئی ہیں، جسے عوامی و قبائلی حلقوں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔ افغان حکام کی جانب سے سرحدی امور کے انچارج مولانا جاوید نے کہا کہ افغانستان اپنے تمام پڑوسی ممالک سے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، اور چاہتا ہے کہ تجارت، آمدورفت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے۔
کسٹم انچارج علاؤالدین نے اس اقدام کو ملک و قوم کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ بارڈر کھولنے سے نہ صرف مقامی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی۔
قبائلی عمائدین نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرلاچی بارڈر کو مزید فعال بنانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بارڈر کابل سے قریب ترین زمینی تجارتی راستہ ہے، جسے مؤثر طور پر استعمال کر کے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے کہا کہ مشرقی سرحد کی بندش کے بعد افغان بارڈر کھولنا ایک دانشمندانہ اقدام ہے، جس سے خطے میں تجارت، روزگار اور باہمی روابط کو فروغ ملے گا۔