پہلگام واقعہ: ہندوستانی ایف آئی آر نے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے کے بعد ہندوستانی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر نے مودی حکومت کی سازش کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کی تفصیلات نے حملے کو مشکوک بنا دیا ہے اور اس نے مودی حکومت کے دعووں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق حملہ 13:50 سے 14:20 کے درمیان جاری رہا، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ صرف 10 منٹ میں 14:30 پر ایف آئی آر درج کر دی گئی، جو پہلے سے طے شدہ منصوبے کی عکاسی کرتی ہے۔ ایف آئی آر میں فوراً ہی نامعلوم سرحد پار دہشت گردوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا گیا، جو حکومت کی پہلے سے طے شدہ پوزیشن کے مطابق تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ ایف آئی آر میں "بیرونی آقاؤں کی ایماء پر” جیسے الفاظ بھی پہلے سے شامل کئے گئے، جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ یہ پورا واقعہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا۔ مودی حکومت نے اس حملے کو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کے طور پر استعمال کیا اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا۔
پاکستان نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ سمجھا جائے گا اور بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی، پاکستان نے بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا بھی فیصلہ کیا، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کو مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے جس کا الزام نئی دہلی کی حکومت نے پاکستان پر عائد کیا تھا تاہم خواجہ آصف نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے فائرنگ کے واقعے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا۔