طورخم بارڈر: افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری، ہزاروں افراد ڈیپورٹ

ضلع خیبر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی ملک بدری کا عمل مسلسل جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر خیبر بلال شاہد راؤ کے مطابق گزشتہ روز 2 ہزار 239 افغان باشندوں کو طورخم سرحد کے ذریعے افغانستان واپس بھیجا گیا۔
ڈی سی خیبر کا کہنا ہے کہ ڈیپورٹ ہونے والے افراد پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں رہائش پذیر تھے۔ ٹرانزٹ کیمپ میں لائے گئے افراد میں 894 افراد ایسے تھے جن کے پاس کسی قسم کے قانونی دستاویزات موجود نہیں تھے، جبکہ 636 افراد اے سی سی کارڈ ہولڈرز تھے۔
ضلع خیبر سے براہ راست 709 افغان شہریوں کو مختلف علاقوں سے طورخم سرحد منتقل کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق، یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 47 ہزار 756 غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر کا کہنا ہے کہ جب افغان مہاجرین پاکستان آئے تو انہیں پاکستانی شہریوں کی طرح تعلیم، صحت اور روزگار کے مساوی مواقع فراہم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول، ہسپتال اور دیگر سہولیات افغان شہریوں کے لیے بلا امتیاز کھلی تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین نے پاکستان میں محنت اور دیانتداری سے کام کیا اور حلال روزی کمائی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جا کر اس کی ترقی میں کردار ادا کریں، کیونکہ اپنا وطن اور اپنی سرزمین کی اہمیت الگ ہی ہوتی ہے۔