ضلع کرم میں آمد و رفت کی بندش پر شدید احتجاج، پاراچنار میں کاروبار زندگی مفلوج

ضلع کرم میں سات ماہ سے جاری آمد و رفت کی بندش کے خلاف پاراچنار میں احتجاجی تحریک زور پکڑ گئی ہے۔ پاراچنار پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا ڈیڑھ ماہ سے جاری ہے، جبکہ تاجر برادری کی جانب سے راستوں کی بندش کے خلاف گزشتہ روز سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے، جو آج دوسرے روز بھی برقرار رہی۔
تاجر تنظیموں کے رہنماؤں حاجی امداد، حاجی اصغر حسین، شاہد حسین و دیگر نے احتجاجی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ امن معاہدے کے باوجود گاڑیوں کو کانوائیوں میں لایا جا رہا ہے، جن کا وقفہ تین ہفتے تک بڑھا دیا گیا ہے، جس سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رہنماؤں نے الزام لگایا کہ کانوائی میں شامل کرنے کے لیے بھاری رقوم طلب کی جا رہی ہیں جو عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، اسی لیے احتجاج ناگزیر ہو چکا ہے۔
دوسری جانب پریس کلب کے سامنے جاری دھرنے میں شریک سماجی رہنما مسرت بنگش اور ملک زرتاج نے مطالبہ کیا کہ آمد و رفت کے تمام راستے فوری طور پر کھولے جائیں اور بدامنی سے متاثرہ افراد کو امدادی پیکج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ مطالبات پورے نہیں ہوتے، دھرنا جاری رہے گا۔
علاقے میں سڑکیں سنسان ہو چکی ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، جبکہ اشیائے خوردونوش، ادویات اور فیول کی شدید قلت نے شہری زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔