جرائمعوام کی آواز

چارسدہ: دو بھائیوں کے بہیمانہ قتل کے 9 سال بعد بھی انکے اہل خانہ انصاف کی متلاشی

رفاقت اللہ رزڑوال

چارسدہ کے علاقے نستہ غازی خیل کی رہائشی صفیہ بی بی گزشتہ نو سال سے انصاف کے لیے دربدر ہیں۔ ان کے دو بھائیوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ لیکن آج تک قاتلوں کو سزا نہیں مل سکی۔ ان کے بھائیوں کے یتیم بچے اور بیوہ انصاف کے منتظر ہیں، مگر ریاستی نظام خاموش نظر آتا ہے۔

صفیہ بی بی کا کہنا ہے کہ ان کے پہلے بھائی کو نو سال قبل قتل کیا گیا اور پھر رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے ہفتے میں دوسرے بھائی کو بھی بے دردی سے مار دیا گیا۔ ان کے مطابق، ان کے بھائیوں کو ایک دیرینہ دشمنی کے نتیجے میں نشانہ بنایا گیا۔ انکا کہنا ہے کہ قاتل آزاد گھوم رہے ہیں، جبکہ پولیس کسی بھی پیش رفت سے قاصر ہے۔

یہ واقعہ ایک پیچیدہ تنازعے کا حصہ تھا، جس کا آغاز پسند کی شادی سے ہوا تھا۔ مخالفین نے الزام لگایا کہ ان کے بھائی کے دوست کی مدد سے ایک خاتون نے شادی کی، جس کے بعد بدلے میں ان کے بھائی کو قتل کر دیا گیا۔ صفیہ بی بی کے مطابق، ان کے بھائی کا اس معاملے سے براہ راست کوئی تعلق نہ تھا، مگر پھر بھی انہیں اس دشمنی کا نشانہ بنایا گیا۔

جب صفیہ بی بی نے اپنے بھائیوں کے یتیم بچوں کے ہمراہ اپنی فریاد چارسدہ پریس کلب میں بیان کی، تو بچوں کی آنکھوں میں ایک سوال تھا: "ہمارے والد کو کیوں قتل کیا گیا؟” ان بچوں کے سروں سے والد کا سایہ اٹھ چکا ہے، اور معاشی مشکلات نے ان کے خاندان کو مزید بے بس کر دیا ہے۔

صفیہ بی بی کا الزام ہے کہ تحصیل اسمبلی کے اسپیکر مولانا عبداللہ حقانی قاتلوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس کی کارروائی سست روی کا شکار ہے۔ پولیس کی جانب سے محدود چھاپے مارے گئے، اور ایک مشکوک شخص کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا، مگر مرکزی ملزمان تاحال آزاد ہیں۔

ایس ایچ او امتیاز خان کے مطابق، ان دو خاندانوں کے درمیان دیرینہ دشمنی چلی آ رہی ہے، اور پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ پولیس نے ملزمان کے گھر سے کچھ سامان بھی ضبط کیا، لیکن قانونی کارروائی کے مکمل ہونے تک مزید پیش رفت ممکن نہیں۔

اس کیس میں ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، جس میں مولانا عبداللہ حقانی سمیت تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ دو ملزمان مفرور ہیں اور ان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے کارروائی جاری ہے، جبکہ مولانا عبداللہ حقانی نے کراچی کی عدالت سے ٹرانزٹ بی بی اے حاصل کر لی ہے۔

صفیہ بی بی اور ان کے خاندان کی التجا ہے کہ ریاست انہیں انصاف فراہم کرے۔ معصوم بچوں کو ان کے والدین کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچتا دیکھنے کا حق حاصل ہے۔ کیا قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، یا انصاف صرف طاقتوروں کے لیے مخصوص ہے؟ یہ سوال آج بھی جواب طلب ہے۔

Show More

Rifaqat ullah Razarwal

رفاقت اللہ رزڑوال چارسدہ کے رہائشی اور ٹرائبل نیوز نیٹ ورک کے ساتھ بطور رپورٹر منسلک ہیں۔ وہ انسانی حقوق، ماحولیات اور دہشت گردی جیسے موضوعات پر ویب سائٹ اور ریڈیو کیلئے رپورٹنگ کرتے ہیں۔ 2014 سے عملی صحافت میں خدمات سرانجام دینے والے رفاقت اللہ رزڑوال نے 2018 میں پشاور یونیورسٹی سے جرنلزم میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button