عوام کی آوازقبائلی اضلاع

طورخم بارڈر پر حالیہ کشیدگی و سرحدی گزرگاہ بندش کے خلاف خیبر کی عوام کا امن مارچ

خیبر کے رہائشیوں نے طورخم بارڈر پر حالیہ کشیدگی اور سرحدی گزرگاہ کی بندش کے خلاف امن مارچ کا انعقاد کیا، جس میں مقامی افراد اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ امن مارچ کے شرکاء نے اس موقع پر کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، اور افغانستان و پاکستان کے مسائل کا حل صرف ڈائیلاگ کے ذریعے ممکن ہے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدگی سے دونوں ممالک کو اربوں کا نقصان ہوا ہے، اور دونوں ممالک کو اپنے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طورخم سرحد پر تجارت کی بحالی، دوست اور امن دوست پالیسی کے تحت روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

مارچ میں شریک افراد نے یہ بھی کہا کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے طورخم باچا مینہ سے مقامی لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے، اور سرحد پر جنگ کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ مقامی تاجر، ٹرانسپورٹرز اور مزدوروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں کیونکہ ان کی روزگار کا انحصار طورخم بارڈر پر ہے۔

امن مارچ کے شرکاء نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں اور جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ مارچ میں شریک افراد نے اپنے احتجاجی پیغام میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے اور امن قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں۔

یاد رہے کہ آج پندرہویں روز بھی پاک افغان سرحدی گزرگاہ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button