خیبر پختونخواعوام کی آواز

کرم: امدادی سامان کا دوسرا قافلہ آج روانہ کیا جائے گا

45 مال بردار گاڑیوں میں اشیائے خوردنوش اور ادویات سمیت سبزی اور پھل لے پہنچائے جائیں گے۔ ذرائع

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کیلئے آج ٹل سے اشیائے خوردنوش سے لدی گاڑیوں کا دوسرا قافلہ روانہ کیا جا رہا ہے؛ ذرائع کے مطابق 45 مال بردار گاڑیوں میں اشیائے خوردنوش اور ادویات سمیت سبزی اور پھل لے پہنچائے جائیں گے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق راستہ کلیئر ہوتے ہی قافلہ روانہ کر دیا جائے گا۔

دوسری جانب قبائلی رہنماء حاجی عابد اور اسداللہ نے لاکھوں آبادی کے لئے چالیس ٹرک سامان کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں خوراک و ادویات ختم، جبکہ تمام بازار بند ہو گئے ہیں لہٰذا ہے ضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جائے: "ادویات ختم ہونے کے باعث میڈیکل سٹور اور پرائیویٹ ہسپتال بند ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں اوورسیز کے ویزے اور ٹکٹ راستوں کی بندش سے ضائع ہو گئے ہیں۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ اپنے اداروں سے تین ماہ سے غیرحاضر ہیں، اور یہ دعوی کیا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقہ سے باہر فوت ہونے والے پچاس سے زائد مسافروں کو ہنگو و دیگر علاقوں میں دفنایا جا چکا ہے۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ راستے کھولنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے مختلف اقدامات جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ”پانی کا کوئی بھی نظام لاس اینجلس کی آگ بجھانے کی صلاحیت نہیں رکھتا!”

یاد رہے کہ اس سے قبل 9 جنوری کو اشیائے خوردونوش اور سامان رسد سے لدی گاڑیوں کا پہلا قافلہ پاراچنار پہنچا تھا۔

اشفاق خان، نوتعینات ڈپٹی کمشنر ضلع کرم، کا ایک ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ اشیائے خوردونوش اور سامان رسد پر مشتمل گاڑیوں کا پہلا قافلہ پارا چنار پہنچ چکا ہے: "قافلے کا بخیروعافیت پاراچنار پہنچنا بہت خوش آئند ہے، ڈپٹی کمشنر کرم پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ عوام سے درخواست ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور امن کو قائم رکھیں۔”

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کی وجہ سے 4 جنوری 2025ء کو چلنے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔ آج قافلہ پولیس کی حفاظت میں پاراچنار پہنچا جبکہ کسی ہنگامی صورت حال میں پولیس کی معاونت کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ہمہ وقت تیار تھے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button