پشتون قومی جرگہ: کرم میں غیرمعینہ مدت تک جنگ بندی کا فیصلہ
جرگہ ارکان نے فریقین سے انفرادی و اجتماعی ملاقاتیں کرتے ہوئے پائیدار امن کیلئے اہم فیصلے کئے، اور کئی گھنٹوں کی مشاورت کے بعد غیرمعینہ مدت تک جنگ بندی کا فیصلہ، اور فریقین کو پابند کیا کہ حتمی فیصلے تک مورچے خالی رہیں گے۔
کرم: پشتون قومی جرگہ نے قبائل کے درمیان غیرمعینہ مدت تک جنگ بندی کا فیصلہ کر لیا، اور یہ بھی طے کر لیا کہ جرگہ کے حتمی فیصلے تک مورچے خالی رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر کرم میں پائیدار امن کے لیے پشتون قومی جرگہ منعقد ہوا جس کی سربراہی کمشنر کوہاٹ ڈویژن، جبکہ فریقین کے 100 سے زائد عمائدین کے علاوہ ڈی آئی جی کوہاٹ ڈویژن شیر اکبر خان بھی شریک ہوئے۔
گرینڈ جرگہ ارکان نے فریقین سے انفرادی و اجتماعی ملاقاتیں کرتے ہوئے کرم میں پائیدار امن کیلئے اہم فیصلے کئے، اور کئی گھنٹوں کی مشاورت کے بعد غیرمعینہ مدت تک جنگ بندی کا فیصلہ کر لیا، اور فریقین کو پابند کیا کہ جرگہ کے حتمی فیصلے تک مورچے خالی رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی اسمبلی: تیراہ، جانی خیل میں آپریشن کے خلاف مشترکہ قرارداد متفقہ طور پر منظور
شرکا نے اتفاق کیا کہ جنگ یا جھگڑے سے کسی مسئلے کا حل ممکن نہیں تاہم عشروں پر محیط مسئلے کے مستقل اور پائیدار حل کے لیے وقت، اور اس کے ساتھ ساتھ دونوں جانب سے اخلاص اور اعتماد کی ضرورت ہو گی۔
گرینڈ جرگہ نے کہا کہ اپنے بچوں کے روشن مستقبل، کرم میں مکمل اور پائیدار امن کے قیام تک بیٹھے رہیں گے، یہاں سے امن کا پیغام لے کر اپنے علاقوں میں جائیں گے۔
کمشنر کوہاٹ معتصم باللہ شاہ نے کہا کہ حکومت کرم میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرے گی، ہر صورت حکومتی عمل داری یقینی بنائی جائے گی۔
خیال رہے کہ 21 نومبر کو مسافر گاڑیوں کے کانوائے پر مسلح افراد کے حملے کے بعد سے کرم میں امن و امان کی صورتحال مخدوش رہی ہے؛ اب تک 133 افراد جاں بحق، اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جبکی راستوں کی بندش کے باعث خوراک، ایندھن، اور ضروری ادویات کی قلت پیدا ہو گئی تھی۔