جرائمقومی

‘اب جعلی خبر پر 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ لگ سکتا ہے’

وفاقی حکومت نے سائبر کرائم ترمیمی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا؛ ایک ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی جائے گی جس کا ایک چیئرمین اور 6 اراکین ہوں گے؛ جب کہ اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کیا جا سکے گا۔

وفاقی حکومت نے سائبر کرائم ترمیمی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا جس میں جعلی خبر دینے والے کو 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ابتدائی مسودے کے مطابق ایک ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی جائے گی جس کا ایک چیئرمین اور 6 اراکین ہوں گے؛ جب کہ اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کیا جا سکے گا۔
اتھارٹی سوشل میڈیا پر مواد بلاک کرنے یا وہاں سے ہٹانے، اور اتھارٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں یا کسی شخص کے خلاف مواد ہٹانے کے احکامات جاری کر سکتی ہے۔ نیز اتھارٹی کے حکم پر قانون نافذ کرنے والے ادروں سمیت دیگر اداروں یا کسی شخص کے خلاف خبر، اور دہشت پھیلانے والا مواد ہٹایا جائے گا۔

علاوہ ازیں اتھارٹی کے پاس ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد ہٹانے کے ساتھ ساتھ کسی شخص کو ڈرانے، جھوٹا الزام لگانے اور پورنو گرافی (عریاں یا فحش) مواد ہٹانے کا اختیار بھی ہو گا۔
ابتدائی مسودے میں جان بوجھ کر جھوٹی معلومات و خوف و ہراس پھیلانے، اور بدگمانی پیدا کرنے پر 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

انسداد فسادات فورس تشکیل دینے کا فیصلہ

قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت 24 نومبر کو اسلام آباد دھرنے کے دوران فسادات کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کے اجلاس میں ملک میں فسادات و ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے عالمی معیار کی انسداد فسادات فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ موقع واردات سے اسلحہ، کارتوس کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا چکے ہیں اور تمام شواہد فرانزک کے لیے بھیجے جائیں گے۔

انہیں مزید بتایا گیا کہ موقع واردات پر موجود فسادیوں کی شناخت کا عمل بھی تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے اور شناخت کے بعد تمام فسادیوں کو گرفتار کر کے عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی پر پیش رفت کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا؛ دھرنوں میں قانون پامال کرنے والوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ صدر بیلاروس کے سرکاری دورے کے وقت وفاقی دارالحکومت پر لشکرکشی کی گئی جو شدید شرمندگی کا باعث بنا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق عالمی معیار کی انسداد فسادات فورس تشکیل دی جائے گی، اسلام آباد سیف سٹی میں فارنزک لیب شامل کر کے اسے بین الاقوامی معیار پر لایا جائے گا، لیب کوبین الاقوامی معیار پرلانےکے لیے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button