سانحہ کرم: جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 99 ہو گئی، ڈی سی نے فائرنگ پر شیلنگ کی دھمکی دیدی
آج علی زئی اور اوتی زئی قبائل میں جرگے ہوئے اور کل ضلع بھر میں فائربندی کیلئے ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا جس میں تین اضلاع؛ اورکزئی، کوہاٹ اور ہنگو، سے علما کرام، اور سیاسی و قبائلی مشران شریک ہوں گے۔ جاویداللہ محسود، ڈی سی کرم
سانحہ کرم اور اس وقت جاری مسلح جھڑپوں کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 99 ہو گئی، جبکہ 132 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
زرائع کے مطابق جاری جھڑپوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید دس افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ کانوائے پر حملے کی جگہ سے ایک اور لاش ملی ہے جس کے ساتھ اس سانحہ میں اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 99 اور زخمیوں کی 132 ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاویداللہ محسود نے بتایا کہ آج علی زئی اور اوتی زئی قبائل میں جرگے ہوئے اور کل ضلع بھر میں فائربندی کیلئے ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا جس میں تین اضلاع؛ اورکزئی، کوہاٹ اور ہنگو، سے علما کرام، اور سیاسی و قبائلی مشران شریک ہوں گے۔ ڈی سی نے واضح کر دیا کہ کسی بھی علاقے میں فائرنگ ہوئی تو ہیلی کاپٹر سے اس علاقے پر شیلنگ کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور ڈی چوک پہنچ گئے؛ ”خان کا جب تک حکم نہیں آنا ہم نے واپس نہیں جانا”
خیال رہے کہ حکومتی جرگہ کے سربراہ و صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے دورہ پاراچنار کے موقع پر میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا تھا کہ باہم برسرپیکار قبائل نے آپس میں سات دنوں کیلئے سیزفائر، اور ایک دوسری کے قیدی افراد اور لاشیں واپس کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ جمعرات، 21 نومبر، کی صبح پاراچنار سے پشاور اور پشاور سے پاراچنار کے لیے 200 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے روانہ ہوا تھا۔ مسافر گاڑیوں کے اوچت، اور مندوری چارخیل نامی مقامات پر پہنچتے ہی مسلح افراد نے گاڑیوں پر اندھادھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں خواتین اور کمسن بچوں سمیت 45 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے تھے۔