قومی

23 نومبر سے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ و فون سروس معطل ہو سکتی ہے۔ زرائع

حکومت نے پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ جڑواں شہروں میں کنٹینرز بھی پہنچا دیے گئے ہیں جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ راولپنڈی میں بھی 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ کے ساتھ موبائل فون سروس بھی جزوی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے 24 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ جڑواں شہروں میں کنٹینرز بھی پہنچا دیے گئے ہیں جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ راولپنڈی میں بھی 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے سکیورٹی اداروں کی بھاری نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

ذرائع نے 23 نومبر (ہفتہ کو) ہی سے اسلام آباد، پختونخوا اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کے ساتھ موبائل فون سروس بھی جزوی طور پر معطل کئے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی کو معدنیات کی بجائے 11 کروڑ کی مٹی و بجری بھیجنے والا پاکستانی تاجر گرفتار

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے 22 نومبر ہی سے موبائل انٹرنیٹ پر فائر وال بھی ایکٹیو کر دی جائے گی جس سے انٹرنیٹ سروس سست جب کہ سوشل میڈیا ایپس پر وڈیوز، آڈیو وغیرہ بھی ڈاؤن لوڈ نہیں ہو سکیں گی۔

ترجمان پی ٹی اے کی جانب سے وضاحت بھی جاری کی گئی ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو تاحال انٹرنیٹ بند کرنے کے حوالے سے کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کسی بھی وقت مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ پارٹی قیادت نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں کر لیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے 24 نومبر کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شرپسندی میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں متعلقہ سیکیورٹی اداروں کو مکمل تیاری کی ہدایات بھی کر دی گئی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button