وزارت داخلہ کا 24 نومبر کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق احتجاج میں شرپسندی کرنے والے طالب علموں کی تعلیمی اسناد اور داخلے منسوخ کرنے، اور احتجاج میں شامل شرپسند افراد کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ منسوخ اور سم بلاک کرنے کا معاملہ بھی زیرغور ہے۔
پاکستان کی وزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شرپسندی میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں متعلقہ سیکیورٹی اداروں کو مکمل تیاری کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔
وزارت داخلہ نے سیکیورٹی اداروں کو حکم دیا ہے کہ تمام سرکاری اور اہم عمارتوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ وہاں بھاری نفری تعینات کی جائے۔
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق احتجاج میں شرپسندی کرنے والے طالب علموں کی تعلیمی اسناد اور داخلے منسوخ کرنے، اور احتجاج میں شامل شرپسند افراد کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ منسوخ اور سم بلاک کرنے کا معاملہ بھی زیرغور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: پولیو کا نیا کیس رپورٹ؛ صوبہ میں 11 ملک بھر میں تعداد 50 ہو گئی
وزارت داخلہ کی جانب سے دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے نمنٹے کیلئے مشکوک مقامات کی نگرانی شروع کر دی گئی، افغان مہاجرین کیمپوں کی جیوفینسنگ بھی جاری ہے۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی پشاور میں متحرک ہیں۔ گزشتہ روز اہلیہ بانی پٌی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو خبردار کیا تھا کہ جو ساتھ بندے نہیں لائے گا آئندہ اسے ٹکٹ نہیں ملے گا۔
اسی طرح آج ان کا ایک آڈیو بیان زیرگردش ہے جس میں وہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام کارکنوں کو دے رہی ہیں۔ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا تھاکہ آپ کو گاڑیوں کی ویڈیو بنانی ہے جس میں عام عوام بھی نظر آئیں، احتجاج میں صرف ورکرز نہیں عوام کو بھی لیکر پہنچنا ہے، انٹرنیٹ بند ہو گا متبادل بندوبست کرنا ہو گا، سوشل میڈیا، یوٹیوبرز قافلوں کی ویڈیو ساتھ ساتھ شیئر کریں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے قافلے کا کوئی ورکر زخمی ہوجائے تو حلقے کا ایم این اے اور ایم پی اے سب مل کر اس کا خیال رکھے: ”خان نے کہا ہے کہ احتجاج کے دن ہر ایم این اے، ایم پی اے مرکزی جلوس میں شامل ہونے سے پہلے اپنے انفرادی جلوس کی ویڈیو بنائے گا جس کے پاس ثبوت کے طور پر ویڈیو نہیں ہوگی تو اسے اگلی بار ٹکٹ نہیں ملے گا، اسے پارٹی میں چاہے 25 سال ہو چکے ہوں یا 30 سال پرانا ہو، خود بھی گرفتاری نہیں دینی اور ورکرز کو بھی گرفتاری سے بچانا ہے۔”
بشریٰ بی بی نے مزید ہدایت کی کہ قافلے میں انٹرنیشنل میڈیا کو ساتھ رکھنا ہے، 24 نومبر کا احتجاج بانی پی ٹی آئی سے وفا کا امتحان ہے، 5 لاکھ لوگ 24 نومبر کو نکل سکتے ہیں، اس وقت گروپنگ کا مطلب خان سے وفاداری نہیں۔
بشریٰ بی بی نے 9 منٹ تک اجلاس سے خطاب کیا۔ رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی نے بشری بی بی کی آڈیو کی تصدیق کر دی اور کہا کہ پی ٹی آئی اجلاس سے خطاب کی آڈیو بشریٰ بی بی کی ہے۔
چند روز قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے بھی واضح کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے احتجاج کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے اور اس بار مطالبات کی منظوری تک واپسی نہیں ہو گی۔
ملک کے مختلف تعلیمی بورڈز کی طالبات کے کھیلوں کے مقابلے کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا: "نوجوان چیلنجز کا مقابلہ کریں گے تو مضبوط انسان بنیں گے: "ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وسائل کے اندر نوجوانوں کو مواقع دیں؛ بلند حوصلے اور محنت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، مجھے امید ہے کہ یہ بچے ہمارے ملک کو مشکل سے نکالیں گے۔”