ضم شدہ اضلاع میں پہلے ماڈل پولیس اسٹیشنز کا افتتاح
خیبرپختونخوا پولیس، جاپان کی حکومت اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) نے مشترکہ طور پر خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع، بشمول باجوڑ، کرم، مہمند، شمالی وزیرستان اور اورکزئی میں جدید ماڈل پولیس اسٹیشنز کا افتتاح کر لیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ان اضلاع میں پولیس خدمات کی فراہمی اور معیار کو بہتر بنانا ہے، اور اس کے لئے جاپان کی حکومت کی مالی مدد اور یو این ڈی پی کی اہم شراکت داری شامل ہے۔
یو این ڈی پی پاکستان کے “رول آف لا پروگرام” کے تحت، یہ ماڈل پولیس اسٹیشنز جدید سہولیات سے آراستہ ہیں، جن میں خواتین اور مرد پولیس اہلکاروں کے لئے مخصوص استقبالیہ کاؤنٹرز، جنسی مسائل کے حل کے لئے "جنڈر ریسپانسو ڈیسک”، کمیونٹی اور پولیس کے مشترکہ اجلاسوں کے لئے خصوصی ہالز، اور 50 پولیس اہلکاروں کے لئے رہائشی سہولتیں شامل ہیں۔ ان سہولتوں میں 10 خواتین اہلکاروں کے لئے علیحدہ رہائشی کمرے بھی مخصوص کئے گئے ہیں تاکہ ان کی ضروریات کا خصوصی خیال رکھا جا سکے۔
خیبرپختونخوا پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل، اول خان نے جاپان کی حکومت اور یو این ڈی پی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ خیبرپختونخوا میں انصاف اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنڈر ڈیسک اور ماڈل پولیس اسٹیشنز عوامی تحفظ میں اضافہ کرنے اور خاص طور پر کمزور طبقات کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اس پروجیکٹ کے تحت 305 پولیس اہلکاروں کی تربیت کی گئی ہے، جن میں 31 خواتین اہلکار بھی شامل ہیں، اور ان کی تربیت کے لئے 22 ماسٹر ٹرینرز کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ جاپان کے سفیر ہز ایکسیلنسی واڈا مٹسوہیرو نے اس منصوبے کی تکمیل کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پاکستان میں دیرپا امن اور استحکام کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یو این ڈی پی پاکستان کے رہائشی نمائندے، ڈاکٹر سیموئل رزق نے اس موقع پر کہا کہ خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع اور ضم شدہ اضلاع کے درمیان پولیسنگ خدمات کے فرق کو کم کرنا ایک محفوظ اور پرامن کمیونٹی کی تعمیر کے لئے ضروری ہے۔