اساتذہ کی صوبہ گیر ہڑتال، حکومت کا تمام ہڑتالی اساتذہ کو معطل کرنیکا حکم
محمد فہیم
محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر میں احتجاج اور ہڑتال کرنے والے سرکاری اساتذہ کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز سے معطل کئے جانیوالے اساتذہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں اپگریڈیشن کیلئے ایک لاکھ سے زائد اساتذہ نے منگل کے روز احتجاج کرتے ہوئے کلاسز کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ جس کے باعث 27 ہزار پرائمری سکولوں کے 40 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کی تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں۔ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے احتجاج کرنے والے اور تدریسی عمل کا بائیکاٹ کرنے والے تمام اساتذہ کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے مطابق بعض پرائمری سکولوں میں تعینات ٹیچرز نے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر درس و تدریس کے عمل میں رخنہ ڈالتے ہوئے کچھ مطالبات کی آڑ میں احتجاج کی کال دی ہوئی ہے اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم اس فعل کو مناسب رویہ تصور نہیں کرتا۔ محکمہ کی نظر میں ایسا رویہ اساتذہ کرام کے اعلی منصب کے بھی منافی ہے۔ بحیثیت سرکاری ملازمین اپنے مسائل کو ذمہ دار حکام کے ذریعے حکومت کے سامنے لانے کے لئے باضابطہ دفاتر موجود ہیں جن سے قانونی طریقہ کار کے مطابق ہر وقت رجوع کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صوبے میں اس وقت 27 ہزار سے زائد پرائمری سکول ہیں جن میں بندوبستی اضلاع میں 22 ہزار 410 جبکہ ضم اضلاع میں 5 ہزار 88 ہیں۔ ان پرائمری سکولوں میں 40 لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ جن میں بندوبستی اضلاع میں 35 لاکھ 21 ہزار جبکہ قبائلی اضلاع میں 5 لاکھ 58 ہزار سے زائد ہیں۔
ان سکولوں میں ایک لاکھ سے زائد اساتذہ ہیں جو منگل سے احتجاج پر ہیں، جن میں بندوبستی اضلاع میں 90 ہزار 305 پرائمری ٹیچرز ہیں جن میں 56 ہزار 270 مرد جبکہ 34 ہزار 35 خواتین اساتذہ ہیں اسی طرح قبائلی اضلاع میں 10ہزار 403 پرائمری ٹیچرز ہیں جن میں 6 ہزار 630 مرد جبکہ 3 ہزار 773خواتین اساتذہ ہیں۔
تمام اساتذہ کے احتجاج کی صورت میں محکمہ تعلیم کو ایک لاکھ سے زائد اساتذہ کو معطل کرنا ہوگا۔ جو تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔
دوسری جانب صدر ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن عطا الرحمن نے صوبائی حکومت کی جانب سے اساتذہ کی معطلی کا حکم انتہائی افسوسناک قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت، وزیر تعلیم اور ڈائریکٹر ابتدائی و ثانوی تعلیم کو چاہیئے کہ وہ اساتذہ کے مسائل کو حل کریں تو اساتذہ روڈوں پر نہیں نکلیں گے۔ انکا کہنا ہے کہ اساتذہ کی معطلی سے اساتذہ کو نہ ڈرایا جائے معطلی سے کچھ نہیں ہوتا اگر آج اساتذہ کو معطل کیا جاتا ہے تو کل حکومت نے خود ہی انہیں دوبارہ بحال کرانا ہے۔