عوام کی آوازقبائلی اضلاع

پاراچنار مین شاہراہ بندش: علاج جاری نہ ہونے کے باعث 28 سالہ نوجوان جانبحق

علاج جاری نہ ہونے کے باعث 28 سالہ انجینیئر کرار حسین دم توڑ گیا، جس کے ساتھ ہی اس ہفتے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ پشاور پاراچنار مین شاہراہ گزشتہ 13 روز سے بند ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت نہیں مل رہی۔

انجنئیر کرار حسین

پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق، زیڑان سے تعلق رکھنے والا کرار حسین کینسر کا مریض تھا اور کیمو تھراپی کے لئے پشاور نہیں پہنچ سکا۔ اس کے بھائی دلاور حسین کا کہنا ہے کہ راستوں کی بندش نے ان کی زندگی کا چراغ بجھا دیا۔کرار حسین پشاور ماڈل سکول اینڈ کالج کا ٹاپر اسٹوڈنٹ بھی رہ چکا تھا۔

اس ہفتے ہی سید شاہ حسین نامی چھ سالہ بچہ بھی علاج نہ ملنے کے باعث دم توڑ چکا ہے۔ پاراچنار ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر میر حسن جان نے بتایا کہ شدید مریضوں کو پشاور ریفر کرنے میں مشکلات درپیش ہیں، جس کی وجہ سے کئی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ ہسپتال میں آکسیجن کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

قبائیلی رہنما جلال بنگش نے بتایا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقے میں تیل، اشیاء خورد و نوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سماجی رہنما محمود علی جان نے مزید کہا کہ تین ہفتوں سے تھری جی اور فور جی سروسز بھی بند ہیں، جس سے طلبہ کو آن لائن کلاسز میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سرکاری کانوائے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد آمد و رفت کے راستے بند کئے گئے، جس میں 15 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button