خیبر پختونخوا، دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والے اہم ترین نیٹ ورک کے سینکڑوں کارکن گرفتار
حسام الدین
خیبرپختونخوا میں کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان اور داعش کو مالی معاونت فراہم کرنے والے اہم ترین نیٹ ورک کے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے صوبے کے 15 اضلاع میں رواں سال کے دوران اب تک کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) اور داعش کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف 154 مقدمات درج کئے، جس میں 350 ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔ جن میں 134 کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ کمزور کریمنل جسٹس سسٹسم کی وجہ سے صرف 6 ملزمان کو سزا سنائی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کرنیوالے 25 شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔
کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) خیبر پختونخوا کے مطابق صوبائی دارلحکومت پشاور میں دہشتگردوں کی مالی معاونت کے سب سے زیادہ 70 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں، جن میں 187 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ اس دوران 70 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 8 مالی معانت کرنیوالے ملزمان ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسرے نمبر پر ضلع خیبر میں دہشتگردوں کو مالی معاونت کرنے کے 57 کیسز رجسٹر ہوئے جس میں 93 ملزمان نامزد کرکے 32 کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 14 ملزمان مارے جا چکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے 5 مقدمات میں 8 ملزمان نامزد ہوئے جس میں 6 ہلاک اور 2 ملزمان کو گرفتارکیا جا چکا ہے ۔
ضلع مردان میں 4 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جس میں 15 ملزمان نامزد ہوئے 8 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ضلع مہمند میں دہشتگردی کی مالی امداد کرنے کے 3 مقدمات درج ہوئے جس میں 9 ملزمان کو نامزد کرکے 8 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ضلع اپر اور لوئر دیر میں دہشتگردوں کو مالی معاونت کے 5 مقدمات درج ہوئے جس میں 5 ملزمان کو نامزد کر کے 5 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔
چارسدہ میں مالی معاونت کے 2 مقدمات میں 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا جس میں 2 ملزمان گرفتار کرلیا ہے۔ ضلع باجوڑ میں ایک مقدمے میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ضلع ہنگو میں 1 مقدمہ میں نامزد 4 ملزمان میں 2 گرفتار کئے گئے ہیں۔
جبکہ ضلع کوہاٹ میں 2 مقدمات میں 17 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ضلع کرم ،لکی ،نوشہر اور ٹانک میں 4 مقدمات میں 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا جس میں 4 ملزمان ہلاک اور 4 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان نے بتایا کہ صوبہ بھر میں دہشتگردوں، انکی مالی اور ہر قسم کی معاونت کرنے والوں کے خلاف روز بروز کاروائیاں کی جا رہی ہیں، آئی جی پولیس کے مطابق صوبے میں پائے جانے والے تمام دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ مل کر خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر سے دہشت گرد اور دہشتگردی کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں ۔