ضلع خیبر، کوکی خیل متاثرین کا دھرنا 34 ویں روز بھی جاری
ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کے علاقے بھگیاڑی میں تیراہ راجگال کوکی خیل متاثرین کا دھرنا 34 ویں روز بھی جاری۔ جہاں مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ بند کر رکھی ہے جس کی وجہ سے تاجروں اور مقامی افراد کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
احتجاجی دھرنے کے مقام پر جلسہ عام کا انعقاد ہوا جس سے جماعت اسلامی کے رہنماء سابق سینیٹر مشتاق احمد خان،ملک نصیر احمد کوکی خیل،براکت خان،سید غا جان کوکی خیل،ثناء اللہ افریدی،ملک بارک طورخیل ،ہارون افریدی ،ڈاکٹر منہاج،زرغون شاہ افریدی،باڑہ کے وی سی چیئرمین حاجی عبدالمتین آفریدی،حاجی مبارک شاہ نے خطاب کیا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوکی خیل قبیلے کے لوگ 14 سال سے متاثرین کی زندگی بسر کررہے ہیں اور ان کو اپنے علاقوں کو واپس جانے کی اجازت نہیں دی جارہی حالانکہ وہاں پر بارڈر پر باڑ بھی لگائی گئی ہے، ان 14 سالوں میں کوکی خیل قبیلے کے متاثرین کے قلعہ نما گھر، زراعت، جنگلات، انفرسٹکچر سب کچھ تباہ ہوگیا لیکن ان کے نقصانات کا ازالہ تو چھوڑے ان کو واپس اپنے علاقوں کو جانے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے جو انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ کوکی خیل قبیلے نے اپنے ملک کی خاطر نقل مکانی کی لیکن حکومت و ریاست ان کی قربانیوں کا صلہ نہیں دے رہے ہیں جو کہ ظلم و بربریت ہے۔
یاد رہے کہ اس دھرنے کی وجہ سے مقامی لوگوں، تجارت اور معاشی حالات پر کافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔