خیبر پختونخوا میں شکار کے لیے الیکٹرانک کالز اور ڈیکوز پر پابندی، محکمہ جنگلی حیات کا فیصلہ
انور زیب
خیبر پختونخوا میں محکمہ جنگلی حیات نے شکار کے دوران الیکٹرانک کالز اور ڈیکوز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں 18 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق، شکار کے دوران شکاری پرندوں کو ایک جگہ جمع کرنے کے لیے ایسے الیکٹرانک آلات کا استعمال کرتے ہیں جو پرندوں کی جیسی آوازیں نکالتے ہیں۔ ان آلات کے استعمال سے شکاریوں کو غیر قانونی فائدہ حاصل ہوتا ہے اور یہ پرندوں کی نسلوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات نے واضح کیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں یکم ستمبر سے مہاجر پرندوں کے شکار کا سیزن شروع ہو چکا ہے اور اس دوران الیکٹرانک کالز، ڈیکوز یا دیگر ڈیوائسز کا استعمال مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 90 دن کے لیے دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کرے اور کسی بھی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے۔
مزید برآں، محکمہ جنگلی حیات نے اعلان کیا ہے کہ شکار کرنے والوں کو ہفتے میں تین دن، یعنی جمعہ، ہفتہ اور اتوار، شکار کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ، صوبے میں آبی ذخائر سمیت 52 بند مقامات پر شکار پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق، مرغابیوں اور آبی پرندوں کے شکار کا سیزن 16 مارچ کو ختم ہوگا، اور شکار کے دوران قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ پرندوں کی نسلوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔