چترال میں گلیشئر پھٹنے سے سیلاب، تباہی کی لہر: دو افراد جاں بحق، 43 گھر تباہ
اپر چترال کے علاقے سوریج میں گلیشئر پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ طوفانی ریلے نے مسجد سمیت پورے گاؤں کو ملیا میٹ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک شہری سیلاب میں بہہ گئے۔ سیلاب کے باعث 43 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ 15 کو جزوی نقصان پہنچا۔
سیلاب نے 1 مسجد، 1 جماعت خانہ، اور 6 دکانوں کو بھی بہا دیا۔ مویشیوں کے 10 سے زائد خانے اور مال مویشی بھی سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے۔ سیلاب کی وجہ سے علاقے میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق، پہلے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی، جس کے بعد لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کی، لیکن سیلاب نے 80 فیصد علاقے کو نقصان پہنچایا۔
سیلاب کی زد میں آ کر کھڑی فصلیں، باغات، اور درجنوں مویشی بہہ گئے ہیں۔ ملبے تلے دب کر ہلاک ہونے والے دو افراد کی لاشیں مقامی رضاکاروں نے نکال کر دفن کر دی ہیں۔ اپر چترال انتظامیہ کی ٹیم، ریسکیو عملہ، اور پولیس فورس امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال، شاہ عدنان نے ابتدائی طور پر دو افراد کے ہلاک ہونے اور 35 گھروں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔ حالیہ مہینوں میں غیرمعمولی گرمی کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے متعدد سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔
متعلقہ حکام نے سیاحوں کو گلیشیئرز کے قریب جانے سے احتیاط برتنے کی ہدایت جاری کی ہے۔