جرائمخیبر پختونخواعوام کی آواز

ضلع کرم میں جھڑپوں کا خاتمہ، سیز فائر پر فریقین آمادہ

ضلع کرم میں جائیداد کے تنازع پر جاری جھڑپوں کا سلسلہ چھٹے روز کے بعد ختم ہوگیا۔ تمام فریقین نے سیز فائر پر اتفاق کر لیا ہے۔

جاویداللہ محسود ڈپٹی کمشنر ضلع کرم نے تصدیق کی ہے کہ اب فریقین سے مورچے خالی کرائے گئے ہیں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار نئے مورچوں میں تعینات کر دیے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ضلع کرم کے پانچ مختلف مقامات پر گزشتہ رات سے کسی قسم کی فائرنگ کی اطلاع نہیں ملی۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ چھ روز کے دوران جھڑپوں میں 47 افراد ہلاک اور 175 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

پاراچنار ٹو ٹل مین شاہراہ ساتویں روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے، جس کی وجہ سے کسانوں اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔ مین روڈ بند ہونے کی وجہ سے اشیاء خوردونوش، ادویات، اور دیگر ضروریات کی کمی کا سامنا کیا جا رہا ہے۔

ڈی سی کرم نے پائیدار امن و امان کے لیے مزید کوششوں کا اعلان کیا ہے۔ امن و امان کی بحالی کے لیے ایک گرینڈ جرگہ، جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ ڈویژن، جی آئی جی، اور کمشنر کوہاٹ بھی پاراچنار میں موجود ہیں۔

جاویداللہ محسود کا کہنا ہے کہ مزید کوششیں جاری ہیں تاکہ علاقے میں مکمل امن قائم کیا جا سکے اور عوام کی مشکلات کو دور کیا جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button