جرائمخیبر پختونخواعوام کی آواز

شمالی وزیرستان، لڑکیوں کے سکول کو نامعلوم افراد نے بموں سے اڑا دیا

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی گاٶں زیرکی میں گزشتہ رات گرلز مڈل سکول کو نا معلوم افراد نے بموں سے اڑا دیا۔

آپریشن ضرب عضب کے بعد ایک بار پھر شمالی وزیرستان میں گرلز سکولوں کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے تحصیل شوا میں عافیہ بپلک سکول کو شرپسندوں نے بموں سے اڑیا تھا جس کا وزیر اعظم شہباز شریف نے نوٹس لیا تھا اور سکول کو فنڈز بھی جاری کئے تھے جبکہ اس واقع کے بعد تحصیل رزمک میں ایک اور پراٸمری سکول کو بارودی مواد سے اڑایا گیا تھا۔

اس واقع کے بارے میں ڈی ای او شمالی وزیرستان انیقہ توقیر نے بتایا کہ چوکیدار کے کہنے کے مطابق کل رات 25 بندے سکول کے اندر داخل ہوۓ اور چوکیدار کو یرغمال بنا کر سکول سے باہر لے گئے پھر کچھ دیر بعد اچانک تین چار دھماکے ہوۓ۔ جس سے سکول کے 7 کمرے مکمل طور پر تباہ ہوۓ۔ انیقہ نے مزید بتایا کہ اس سکول میں 255 طالبات زیر تعلیم تھی۔

شمالی وزیرستان تحصیل میر علی پولیس کے ڈی ایس پی جہانزیب نے بتایا کہ ہم اس واقع کی ہر پہلوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں 407 ہائی سکول بجکہ 12 مڈل اور 65 پرائمری سکول موجود ہیں جن میں بیشتر اوقات لڑکیوں کے سکولوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button