موسی خان کیس، خیبرپختونخوا کی وکلاء برادری کا کیس مفت لڑنے کا اعلان
صوبہ خیبرپختونخوا کی وکلاء برادری کا موسی خان کیس مفت لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ صوبہ بھرکے وکلاء نے ملاکنڈ یونیورسٹی کا دورہ کیا اور سٹوڈنٹس جرگہ کیساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
ان وکلاء میں پشاور،مردان،درگئی،سوات،چارسدہ،لوئردیر،اپردیر،ملاکنڈ بار کے صدور کے علاہ کثیر تعداد میں وکلاء شامل تھے۔ موسی خان کی المناک موت پر یونیورسٹی سٹوڈنٹس جرگہ اور ملاکنڈ یونیورسٹی کیساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
وکلاء برادری نے یونیورسٹی آف ملاکنڈ کی انتظامیہ کا موسی خان کیساتھ ناروا سلوک کرنے کی مذمت کی اور عدالتی فورم پر موسی خان کیس لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹوڈنٹس جرگہ کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا مطالبہ تھا کہ اس واقع کی صاف اور شفاف انکوائری کیا جائے۔ موسی خان کیس میں ملوث وائس چانسلر، پرووائس چانسلر، چیف پراکٹر، پرووسٹ، ہاسٹل وارڈن کو یونیورسٹی سے فارغ کیا جائے۔ طلبہ تنظیموں کیخلاف یونیورسٹیز میں انتقامی کاروئیاں بند کی جائے۔
یونیورسٹیزمیں انتظامی عہدوں پر نان ٹیچنگ سٹاف کو تعینات کیاجائے اورہم اسے عدالت میں چیلنج کریں گے۔ طلبہ یونین بحالی اور تعلیمی اداروں میں ہر قسم ہرائسمنٹ بند کرنے کے لیے عدالت کا دروازہ کٹھکٹائیں گے۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے چکدرہ میں یونیورسٹی آف مالاکنڈ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کیمپس میں رباب لانے پر 3 طلبا کو شو کاز نوٹس جاری کیا . ساتھ ان طلبا کو ہاسٹل میں جانے کی بھی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے دوست کے ہاں رات گزارنے کے لیے جاتے ہوئے ٹریفک حادثے میں ایک طالب علم جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے . جس کے بعد صوبے بھر میں طلباء سمیت پوری عوام نے احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے اس واقع کی مذمت کی ہے۔