قومی اسمبلی کا کم عمر ترین نو منتخب ایم این اے مبارک زیب خان کون ہے؟
مصباح الدین اتمانی
حالیہ ضمنی انتخابات میں بیک وقت بھاری اکثریت سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشست جیتنے والے مبارک زیب خان کا تعلق باجوڑ کے تحصیل سلارزئی کے ایک چھوٹے سے گاوں حیاء سری سے ہے۔ نومبر 1998 میں پیدا ہونے والے مبارک زیب چار بھائیوں اور تین بہنوں میں سب سے چھوٹا ہے۔ ان کے بڑے بھائی ریحان زیب خان کو عام انتخابات سے چند دن پہلے نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا۔ وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 22 سے صوبائی اسمبلی کے آزاد امیدوار تھے جس کے بعد ان دونوں حلقوں پر انتخابات ملتوی ہوئے تھے۔
بعد میں مبارک زیب خان نے دونوں حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تاہم پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کیوجہ سے انہوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 پر 74008 ووٹ حاصل کیے جبکہ صوبائی اسمبلی کے حقلہ پی کے 22 پر 23386 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ ساڑھے پچیس سالہ مبارک زیب خان نہ صرف باجوڑ کی تاریخ کا کم عمر ترین ایم این اے بن گئے ہیں بلکہ حلف اٹھانے کے بعد وہ قومی اسمبلی کا بھی کم عمر ترین ایم این اے بن جائے گا۔
اس سے پہلے قبائلی اضلاع میں یہ اعزاز ملک ذولفقار علی کو حاصل تھا جو 25 سال کی عمر میں سابقہ فاٹا کے کرم ایجنسی سے نیشنل اسمبلی کے سیٹ این اے 27 سے 1993 میں منتخب ہوئے تھے۔ وہ تین سال تک شہید بے نظیر بھٹو کے حکومت میں ممبر قومی اسمبلی رہے تھے۔
مبارک زیب خان کی پہلی ترجیح کیا ہے؟
مبارک زیب کا کہنا ہے کہ انکی پہلی ترجیح ریحان زیب خان کے قاتلوں کو بے نقاب کرنا اور انہیں سزا دلوانا ہے، ہم ریحان زیب شہید کی میشن کو آگے بڑھائیں گے۔ ہم نے باجوڑ کے تمام تحصیل دیکھے ہے، یہاں انفراسٹرکچر تباہ پڑا ہے ہم اس پر کام کریں گے۔ ہم تحصیل برنگ میں گرلز کالج اور سکول بنانے کے لیے کوشش کریں گے۔
ہمارے ساتھ ریحان زیب کی ایک اعلی تعلیم یافتہ ٹیم ہے جس کی انہوں نے خود تربیت کی ہے، ہم باجوڑ کی تاریخی نمائندگی کریں گے جس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہم بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں۔ ہماری ٹیم کا فیصلہ ہے کہ ہم صوبائی اسمبلی کا سیٹ چھوڑ کر قومی اسمبلی جائن کریں لیکن یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے، حتمی فیصلہ عوام اور ووٹرز کریں گے۔
پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے مبارک زیب خان کا کہنا تھا کہ کل بھی انہیں پارٹی نے مدعو کیا تھا لیکن یہاں عوام کی کثیر تعداد موجود ہے اس لیے ہم نے انہیں کچھ دن دینے کا کہا۔ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ پارٹی عمران خان اور کارکنوں کی ہے، ہم عمران خان ہی سے ملاقات کریں گے، انہیں اپنے تحفظات سے اگاہ کریں جس کے بعد اپنا لائحہ عمل اعلان کریں گے۔
مبارک زیب نے ابتدائی تعلیم تحصیل سلارزئی کے گورنمنٹ پرائمری سکول چرگو سے حاصل کی، میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول راغگان سے کیا ، ایف اے گورنمنٹ کامرس کالج یوسف اباد سے کیا، بی اے کے بعد واٹر ریسورس منیجمنٹ میں دو سالہ ڈپلومہ کیا۔ ریحان زیب خان کے بعد مبارک زیب خان اپنے بہن بھائیوں میں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہے، وہ کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں۔