جاپان کا 8 لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو ورک ویزا دینے کا عندیہ
جاپانی حکومت نے 8 لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو ورک ویزا دینے کا عندیہ دے دیا۔ جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ جاپان اپریل سے اگلے پانچ سالوں میں 8 لاکھ 20 ہزار غیر ملکیوں کو ورکر ویزا دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جاپانی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند ورکرز کے لیے ویزہ پروگرام میں چار نئے شعبوں کو شامل کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق غیر ملکیوں کو ویزہ دینے کا مقصد ملک میں ڈرائیورز کی کمی کو پورا کرنا ہے جن کو 5 سال تک جاپان میں قیام کی اجازت ہو گی۔
جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ جاپان اپریل سے اگلے پانچ مالی سالوں میں 8 لاکھ 20 ہزار غیر ملکیوں کو اپنے ہنرمند ورکر ویزہ کے تحت داخل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کا اعداد و شمار مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال 2023 سے بھی دوگنا زیادہ ہے۔
ویزہ پروگرام میں نقل و حمل ، بسوں، ٹیکسیوں اور ٹرکوں کے ڈرائیورز، وزارت اراضی اور سیاحت جیسے شعبے شامل ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بسوں اور ٹیکسیوں کے ڈرائیورز کو مسافروں سے بات چیت کرنے کے لئے جاپانی زبان کی مہارت کے ٹیسٹ کو پاس کرنا ضروری ہوگا، جبکہ دیگر شعبوں میں بھی سخت شرائط رکھے گئے ہیں۔
ریلوے کے شعبے میں، ہنرمند ورکرز کو ٹرین کاروں کی تیاری اور پٹریوں کی دیکھ بھال کرنی ہو گی ساتھ ساتھ ورکرز ڈرائیورز، کنڈکٹرز اور اسٹیشن اسٹاف کا کردار بھی ادا کرسکتے ہیں۔
حکومت نے مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ٹیکسٹائل، آئرن اینڈ اسٹیل اور پرنٹنگ سے متعلق آپریشنز کو بھی شامل کیا ہے۔ جاپانی حکومت ان اصلاحات پر عوام کی رائے حاصل کرنے کے بعد متعلقہ قواعد پر نظر ثانی کرے گی تاکہ ہنر مند غیر ملکیوں کو ویزہ جاری کیا جا سکے۔