جرائم

11 افراد کو قتل کرنے والے ملزم کی راہداری عبوری ضمانت منظور

 

انسداد دہشت گردی کی عدالت پشاور نے تحصیل چیئرمین عاطف خان سمیت 11 افراد کو قتل کرنے اور ان کے قتل کے بعد لاشوں کو آگ لگانے والے ایک ملزم کی راہداری عبوری ضمانت منظور کرلی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحصیل چیئرمین عاطف خان سمیت 11 افراد کو قتل کرنے اور ان کی لاشیں جلا کر ناقابل شناخت چھوڑنے کے مقدمے میں زر خان جدون نامی شخص کی جانب سے دائر راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

ایف آئی آر کے مرکزی ملزم زر خان جدون کی طرف سے ایڈووکیٹ نعمان محب کاکا خیل پیش ہوئے۔ وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر حویلیاں، ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد میں درج کی گئی، ملزم کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ پارٹی ایک مضبوط سیاسی خاندان ہے اور ملزم کو ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی متعلقہ عدالت جاتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے کا خدشہ ہے۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف کوئی عدالتی ثبوت نہیں ہے اس لیے کیس اس کے حق میں جانے کا امکان ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت پشاور کے جج نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ایک لاکھ کے دو نفری مچلکوں کے ساتھ عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی عدالت ایبٹ آباد میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو اس وقت تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

یاد رہے 11 افراد کو قتل کرنے کا واقعہ گزشتہ سال 20 مارچ 2023 کو پیش آیا تھا۔ پولیس تھانہ حویلیاں میں درج ایف آئی آر کے مطابق تحصیل ناظم عاطف منصف اپنے محافظوں اور ساتھیوں کے ہمراہ گاڑی میں جا رہے تھے کہ لنگراہ کے مقام پر پہلے سے تاک میں بیٹھے افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔

پولیس کے مطابق جس مقام پر حملہ کیا گیا وہاں چڑھائی ہے اور عاطف منصف کی گاڑی کے آگے ایک چھوٹی پک اپ آئی جس سے عاطف منصف کی گاڑی آہستہ ہو گئی۔ اس موقع پر وہاں موجود حملہ آوروں نے شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار محافظوں کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملا۔

اس حملے کے بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس آگ کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں جن میں سے ایک میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے آتشگیر مادہ گاڑی پر ڈالا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور بیشتر لاشیں شناخت کے قابل بھی نہیں رہی تھیں۔ یہ موقف بھی سامنے آیا ہے کہ فائرنگ سے گاڑی کے پیٹرول ٹینک میں آگ لگ گئی جس سے گاڑی جل کر راکھ ہو گئی۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button