ایک مقروض ملک میں برائے نام ٹریننگ اور لوٹ مار
انیلا نایاب
ہم نے اپنے بڑوں سے یہ سنا ہے کہ وہ گھر انہ خوشحال گھرانہ ہوتا ہے جو مننظم طریقے سے چلتا ہو اور جہاں ہر کام غیر مننظم طریقے سے ہو وہاں کے مسائل دن بدن بڑھتے ہیں۔
کہنے کا مطلب صرف اتنا ہے کہ پاکستان کی بھاگ دوڑ بھی اگر ایسے حکمران کے حوالے کی جائے جو انتظام کو بہتر طریقے سے انجام دیتا ہو تو مجھے یقین ہے ہمارا قرضہ سالوں میں نہیں بلکہ چند مہینوں میں ختم ہو جائے گا۔
ملک بھر میں الیکشن کا موسم چل رہا ہے تو لہٰذا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے 2024 کے الیکشن ٹریننگ کے لیے محکمہ تعلیم کے ملازمین کے علاوہ کئی دیگر محکموں کے ملازمین کو الیکشن کے حوالے سے ٹریننگ دی جا رہی ہے۔
یہ ایک برائے نام ٹریننگ ہے الیکشن کمیشن فی کس ایک ہزار روپے بطور معاوضہ ادا کرے گی۔ اسکے علاوہ الیکشن کمیشن نے ہر بندے کو ٹریننگ کے دوران 200 روپے کی سٹیشنزی بھی دی ہے۔ اس کے لیے 200 روپے کی سٹشنری دی گئی جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی اس سٹیشنری میں ایک کاپی دو پینسل دو پین ایک ربر اور ایک شاپنر شامل ہیں۔
اس ٹریننگ میں ان چیزوں کی قطع ضرورت نہیں تھی۔ یہ غریب عوام کی پسینے کی کمائی ہے جو کہ ٹیکسز کے ذریعے وصول کی جاتی ہے۔
یہاں پر ایک اور بڑا گھپلا ہوا نقد پیسے دینے کی بجائے ہر سنٹر کو پکی پکائی بریانی بھجوائی گئی جس میں چاول کچے بھی نہ تھے لیکن پکے ہوئے بھی نہ تھے۔ مٹھی بھر چاولوں کو پلاسٹک کے شاپر میں ڈال کر ہر ٹرینر کو دیے گئے کسی نے دو سے چار شاپپر چاول حاصل کی تو کوئی خالی ہاتھ وہاں سے گزر گیا۔
میرے خیال میں بہتر تو یہی تھا کہ ہر ٹرینر کو 400 روپے ہاتھ میں تھمادیتے۔ دوسری بات کہ نہ تو اسٹیشنری کی ضرورت تھی اور نہ ہی اس کھانے کی ضرورت تھی۔
میں اپنی بہن کے ساتھ جو کہ ایک سرکاری استانی ہے ایک ٹریننگ سینٹر گئی اور یہ سارا کچھ میں نے وہاں خود دیکھا۔ اس ٹریننگ کو کوئی بھی سیریس نہیں لے رہا تھا ہر ٹرینی آتا اپنی حاضری لگاتا اور اتنی دیر رکتا کہ وہاں سے وہ چاولوں کا شاپر حاصل کر کے ٹریننگ سینٹر سے چلا جائے نہ تو وہ ملازمین جو کہ ٹریننگ دینے آئے تھے وہ اس ٹریننگ کو سنجیدہ لے رہے تھے اور نہ ہی ٹریننگ حاصل کرنے والے۔
اعلی افسران سے لے کر نچلے طبقے تک کوئی بھی اپنے پیارے ملک پاکستان کے ساتھ مخلص نہیں۔ ہر کوئی اپنے طریقے سے دونوں ہاتھوں سے اپنے ملک کو ہی لوٹ رہا ہے۔ ہمارا ملک ایک مقروض ملک ہے ہمیں چاہیے کہ ہم سب مل کر اس ملک کو ترقی کی طرف لے جائے اور ایک کامیاب ملک بنا سکے نہ کہ دونوں ہاتھوں سے اپنے ہی ملک کو تباہ و برباد کرے۔ یہ ٹریننگ 12 سے 13 دن تک جاری رہے گی اور اسی طرح لوٹ مار شروع جاری رہے گی۔
نوٹ۔ ادارے کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔